• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 173764

    عنوان: مندر کی مزدوری کیسی ہے ؟

    سوال: زید ایک معمار ہے غریب آدمی ہے مکانات کی تعمیر کرتا ہے اور مندر وغیرہ کی تعمیر میں بھی اگر کام ملا تو وہاں کے تعمیری کام میں بھی مزدوری پرلگ جاتا ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید کا مندرکی تعمیر میں کام کرنا درست ہے یا نہیں ؟اور ملی ہوئی اجرت حلال ہے یاحرام ؟شرعی حل فرمائیں۔

    جواب نمبر: 173764

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:149-139/L=3/1441

     اگرمعمار بت نہ بنائے تومندر میں تعمیری کام وغیرہ کرکے اُجرت لینا جائز ہے؛البتہ کسی مسلمان کے لیے مندر کی تعمیر وغیرہ کرنا مناسب نہیں،اسی طرح اُن کے کسی مذہبی عمل میں شرکت جائز نہیں۔

    الأجرة إنما تکون فی مقابلة العمل.(شامی، باب المہر / مطلب فیما أنفق علی معتدة الغیر 4/307 زکریا)ولو استأجر الذمی مسلمًا لیبنیٰ لہ بیعة أو کنیسةً جاز ویطیب لہ الأجر. (الفتاویٰ الہندیة،الإجارة / الباب الخامس عشر، الفصل الرابع 4/250 زکریا)ولو استأجر الذمی مسلمًا لیبنی لہ بیعةً،أو صومعةً، أو کنیسةً جاز، ویطیب لہ الأجر.(الفتاویٰ التاتارخانیة ۱۳۱/۱۵زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند