• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 173669

    عنوان: اندام نہانی میں شراب لگانا

    سوال: مفتی صاحب کیاحال ہے ؟ آپ کی ویب سائٹ نے مجھے بہت فائدہ دیا۔خاص کر جو مسئلہ تلاش کرنے کا طریقہ کار ہے ۔وہ بہت خوب ہے ۔ایک مسئلہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر عورت اپنے اندام نہانی (فرج/قبل) کے اندرزخم /سوجن و ورم(جس کے باعث لیکوریا کی بیماری ہوتی ہے ،اور پیٹ کاموٹاپا ہوتاہے )کوٹھیک کرنے کی نیت سے شراب کو روئی کے ذریعے یا سرنج کے ذریعے اندام نہانی میں لگائے تو کیا یہ جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 173669

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 152-98/B=02/1441

    شراب، پیشاب پاخانہ کی طرح نجس ہے۔ حدیث میں آیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ اللہ نے میری امت کے لئے ناپاک چیز میں شفا نہیں رکھی ہے۔ لہٰذا کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ شراب کے ذریعہ اپنا علاج کرے۔ اس کا پینا بھی حرام ہے خاص طور پر استعمال کرنا بھی حرام ہے۔ جس مقصد کے لئے آپ استعمال کرنا چاہتے ہیں اس کے لئے عمدہ سے عمدہ دوائیں موجود ہیں۔ آپ کسی ماہر تجربہ کار ڈاکٹر کی طرف رجوع کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند