• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 17343

    عنوان:

    میں نے ابھی انجینئرنگ کی ہے۔ نوکری نہیں ملی کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے گھر کا خرچ بھائی چلاتے ہیں اور وہ رشوت لیتے ہیں اور گھر میں گیس کا بھی غیر قانونی کنکشن ہے ، مطلب کھانا وغیرہ سب حرام کا ہے۔ اس حالت میں کیا کیا جائے، گھر والوں کو سمجھایا مگر وہ نہیں مانتے ہیں؟

    سوال:

    میں نے ابھی انجینئرنگ کی ہے۔ نوکری نہیں ملی کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے گھر کا خرچ بھائی چلاتے ہیں اور وہ رشوت لیتے ہیں اور گھر میں گیس کا بھی غیر قانونی کنکشن ہے ، مطلب کھانا وغیرہ سب حرام کا ہے۔ اس حالت میں کیا کیا جائے، گھر والوں کو سمجھایا مگر وہ نہیں مانتے ہیں؟

    جواب نمبر: 17343

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2084=1658-11/1430

     

    آپ کے پاس انجینئرنگ کی ڈگری ہے، آپ نوکری کی کوشش کریں۔ اعلیٰ درجہ کی نہ ملے تو وقتی طور پر ادنیٰ درجہ کی ملازمت پر قناعت کریں تاکہ حلال آمدنی پر آپ کا گذارہ ہوسکے۔ جہاں تک بھائی کی کمائی کا مسئلہ ہے تو آپ لوگ اولاً انھیں رشوت نہ لینے پر آمادہ کریں اورانھیں حلال روزی کی برکات کے بارے میں بتلائیں کہ حلال آمدنی میں برکت ہوتی ہے، کم مقدار میں بھی زیادہ لوگوں کا خرچ پورا ہوجاتا ہے۔ آفات اور بلایا سے حفاظت رہتی ہے، بیماری آزاری کی وجہ سے پیسے برباد کرنے کی نوبت نہیں آتی، امید ہے کہ وہ اس سے باز آجائیں گے۔

    اگر پھر بھی باز نہ آئیں تو اگر تنخواہ وغیرہ حلال آمدنی کی مقدار رشوت کی رقم سے زائد ہے تو ایسی مخلوط رقم استعمال کرنے کی دوسروں کے لیے گنجائش ہے۔ آپ بھی کرسکتے ہیں اوراگر مخلوط میں حرام حصہ زیادہ ہے تو آپ لوگ ان سے درخواست کریں کہ کھانے پینے کی مشترک اشیاء کا انتظام وہ جائز آمدنی سے کردیا کریں، اگر اس کا انتظام نہیں ہوسکتا تو آپ عاقل بالغ ڈگری ہولڈر ہیں، آپ پر اپنی جائز آمدنی کی فکر کرنا واجب ہوگا اور فکر بلیغ کے ساتھ ساتھ سعی بلیغ بھی ضروری ہوگی، اور منجملہ اسباب سعی کے ایک سبب بارگاہِ الٰہی میں دعا کا اہتمام اور جس برائی میں مبتلا ہیں اس سے توبہ استغفار کے ساتھ چھٹکارے کی دعا کرنا بھی۔ اللہ ناصر ومددگار رہے وہی متولی امور ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند