متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 173380
جواب نمبر: 173380
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 65-68/M=01/1441
طلباء سے بغرض تربیت، عرفی کام مثلاً صفائی ستھرائی کا کام یا کبھی گھر بلا کر ذاتی کام کرایا جا سکتا ہے بشرطیکہ درج ذیل حدود کا خیال رکھا جائے:
(الف) بَطیب خاطر و رضا ہو، جبراً خدمت نہ لی جائے۔
(ب) استطاعت و طاقت سے زیادہ کام نہ لیا جائے۔
(ج) تعلیم میں حرج واقع نہ ہو۔
(د) خوبصورت امرد بچوں سے خدمت لینے میں احتیاط کی جائے۔
(مستفاد: احسن الفتاوی: ۸/۲۱۶۔ کفایت المفتی: ۲/۴۳، فتاوی محمودیہ: ۶۲۶، آپ کے مسائل اور ان کا حل: ۸/۶۴۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند