متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 172183
جواب نمبر: 172183
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1038-827/sn=11/1440
مردہ جانور کے چمڑے دباغت دیے ہوئے ہیں تو ان کی تجارت شرعاً جائز ہے ورنہ نہیں۔ (وکل إہاب) ومثلہ المثانة والکرش․ قال القہستانی: فالأولی وما (دبغ) ولو بشمس (وہو یحتملہا طہر) فیصلی بہ ویتوضأ منہ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) ۱/۳۵۵، ط: زکریا، دیوبند) (وجلد میتة قبل الدبغ) لو بالعرض، ولو بالثمن فباطل، ولم یفصلہ ہہنا اعتمادا علی ما سبق قالہ الواني فلیحفظ (وبعدہ) أي الدبغ (یباع) إلا جلد إنسان وخنزیر وحیة إلخ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) ۷/۲۶۵، ط: زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند