• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 171989

    عنوان: پھل آنے سے پہلے پھلوں کی بیع کاحیلہ اختیار کرنے کا حکم؟

    سوال: زید کے پاس ایک باغ ہے جس کی زمین کو بکر ایک سال یا دو سال یا تین سال کے لئے کرایا پر لیتا ہے اور یہ بھی معاہدہ کرتا ہے کہ درختوں پر جو پھل آئیں گے ان کو بھی میں رخوں گا ۔ کیا شریعت میں اس طرح کی بیع جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 171989

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1222-1211/H=01/1441

    یہ تو معاملہٴ بیع نہیں بلکہ باغ کی زمین کو کرایہ پر لینا ہے پھلوں کی شرط کے ساتھ یعنی کرایہ داری کے زمانہ میں جتنے پھل باغ میں آئیں گے وہ سب کرایہ دار کے ہوں گے یہ معاملہ شرعاً جائز نہیں ہے؛ البتہ پہلے باغ کے پھلوں میں مساقاة کا معاملہ کرلیں اور اس کے بعد خالی جگہ کے کرایہ داری کا معاملہ صاف طے کرلیں تو دونوں معاملے درست ہو جائیں گے۔

    ---------------------------

    جواب درست ہے، مساقاة کی تفصیل احسن الفتاویٰ وغیرہ میں دیکھی جاسکتی ہے۔ (س)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند