• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 170278

    عنوان: عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈال کر اس کو شہوت دلانا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ عورت کی شرمگاہ میں انگلی ڈال کر اس کو شہوت دلانا جائز ہے یا نہیں؟کیا صرف انگلی ڈالنے سے بھی غسل واجب ہو جاتا ہے جبکہ مرد کی ٹائمنگ نہ ہونے کے برابر ہو؟ مرد صرف اس لیے ایسا کرتا ہے تاکہ دونوں میاں بیوی ایک ہی وقت میں انزال ہوسکے۔

    جواب نمبر: 170278

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:899-139t/sn=9/1440

    بیوی کوشہوت دلانے اور اسے برانگیختہ کرنے کے لئے اس کی شرمگاہ میں انگلی داخل کرنے کی گنجائش ہے، اگر اس سے بیوی کو انزال ہوجاتا ہے تب تو بلاشبہ غسل واجب ہوجاتا ہے، اگرانزال نہ ؛ لیکن اس کے اندر شہوت پیدا ہوجائے تو بھی محتاط قول کے مطابق اس پر شرعا غسل واجب ہے۔

    (و) لا عند (إدخال إصبع ونحوہ) کذکر غیر آدمی وذکر خنثی ومیت وصبی لایشتہی وما یصنع من نحو خشب (فی الدبر أو القبل) علی المختار...(بلا إنزال) لقصورالشہوة أما بہ فیحال علیہ....(قولہ: علی المختار) قال فی التجنیس: رجل أدخل إصبعہ فی دبرہ وہو صائم اختلف فی وجوب الغسل والقضاء. والمختار أنہ لا یجب الغسل ولا القضاء؛ لأن الإصبع لیس آلة للجماع فصار بمنزلة الخشبة ذکرہ فی الصوم، وقید بالدبر؛ لأن المختار وجوب الغسل فی القبل إذا قصدت الاستمتاع ؛لأن الشہوة فیہن غالبة فیقام السبب مقام المسبب دون الدبر لعدمہا نوح أفندی... (قولہ: أما بہ) أی أما فعل ہذہ الأشیاء المصاحب للإنزال فیحال وجوب الغسل علی الإنزال. (الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار)1/ 304،305،ط: زکریا) نیز دیکھیں: امداد الاحکام1/359،ط:کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند