• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 169365

    عنوان: مدرسہ میں کمیشن پہ سفیر رکھنا کیسا ہے؟

    سوال: کا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہء ذیل کے متعلق کے مدرسہ میں اگر کمیشن سے سفیر رکھا جائے تو کیا یہ جائز ہے ؟کیونکہ اگر سُفرا کو تنخواہ پر رکھیں تو ایک تو سفیر ملتے نہیں یا اگر کوئی چندہ کے لئے تیار ہو بھی جائے تو وہ کماحقہ کام نہیں کرتے اور تنخواہ پوری اصول کرتے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اگر پورے مہینہ بھی چندہ نہ کیا تو ہمیں تنخواہ تو ملنی ہی ہے تو اب اس صورت میں مفتیانِ کرام کا کیا فیصلہ ہے جواب عنایت فرما کر ممنون و مشکور ارو عنداللہ ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 169365

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 645-535/D=07/1440

    (۱) کمیشن پر سفیر سے چندہ کروانا جائز نہیں۔

    (۲) تنخواہ پر سفیر رکھ کر ایک متعینہ مقدار سے زائد چندہ کرنے پر کچھ انعام مقرر کر دیا جائے تاکہ ترغیب ہو جائے اور انعام فیصد کے اعتبار سے بھی مقرر کر سکتے ہیں۔

    (۳) چندہ کے کام کی بناء امانت اور دیانت پر ہے لہٰذا ایسے شخص کو یہ کام سپرد ہی نہ کیا جائے جس کے بارے میں یہ اندیشہ ہو کہ وہ کام کئے بغیر ہی تنخواہ وصول کرلے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند