• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 168874

    عنوان: تجارت ملٹی لیول و چین سسٹم مارکیٹنگ

    سوال: میرا سوال ایسا ہے کہ موجودہ وقت میں ایک کمپنی زور و شور سے چل رہی ہے جسکا نام Vestige ہیں ۔اور یہ تقریبا پورے ہندستان میں پھیلی ہوئی ہیں ۔ کمپنی اپنی اشیاء سیل کرتی ہے اور اس کمپنی رول یہ ہے کہ کم از کم 1100 روپئے کی سامان خرید کر کے کمپنی کے ساتھ جوڑ کر اپنا آئی ڈی یکٹییب کروانے پڑتے ہیں ۔ اس کے بعد اپنا اس آئی ڈی کے ساتھ ختنے روپئے کی سامان خرید داری کروگے تو آپ کو Business plan کے حساب سے کمیشن ملتا رہے گا ۔ لیکن اگر آپ کو ترقی در ترقی کرنی ہے تو آپ کے نیچے بھی دو یا تین کسٹمر (آئی ڈی )جوڑ نے ہوں گے ۔ پھر آپ کو آپ کے دیئے ہوئے کسٹمر کی خریداری پر بھی کمیشن ملے گا ۔ پھر آپ کی دیئے ہوئے کسٹمر بھی اپنے نیچے آئِی ڈی ڈالیں گے پھر وہ لوگ بھی خریداری کریں گے اور ان کا بھی کمیشن آپ کو ملتا رہے گا۔ ایسے ہی Business آگے بڑھتی جائے گی ۔ اور آپ کو ترقی در ترقی ملتا رہے گا ۔ آپ کو آپ کی جانکاری کے لیے بتا دوں کہ یہ ایک ملٹی لیبل اور چین سسٹم مارکیٹنگ Business ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح کے کمپنیوں میں شرکت کرنا یا اس طرح سے ممبر سازی کر کے دوسروں کی محنت پر اپنی مالی فوائد حاصل کرنا شریعت اسلامی کے مطابق حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 168874

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 553-664/D=08/1440

    اللہ نے قرآن میں ارشاد فرمایا: آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق یعنی غیر مباح طور پر مت کھاوٴ لیکن مباح طور پر ہو مثلاً کوئی تجارت ہو جو باہمی رضامندی سے واقع ہو (بشرطیکہ اس میں اور بھی سب شرائط شرعیہ موجود ہوں) النساء: ۲۹) معارف القرآن: ۲/۳۷۷) ، پس صورت مسئولہ میں گیارہ سو (۱۱۰۰) کا سامان خرید کر کمپنی سے جڑنا اور مزید سامان خریدنے کی بناء پر کمپنی سے کمیشن لینا درست ہے، لیکن اپنے نیچے کسٹمر کو جوڑنے کی بناء پر جو کمیشن ملتی ہے اس کا لینا جائز نہیں ہے۔ اور اگر کمپنی سے جڑنے کی یہ شرط ہو کہ وہ اپنے نیچے کسٹمر تیار کرے گا، پھر اس کو کمپنی کی طرف سے کمیشن ملے گی تو پھر اس کمپنی سے خود اس کا جڑنا جائز نہیں ہے یعنی اگر اس پیکیج میں ممبر بنانا ضروری ہو تو خود اس کا اس کمپنی کا ممبر بننا جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند