• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 168558

    عنوان: موٹر گاڑی رجسٹریشن آفس میں ایجنٹ كی آمدنی كیسی ہے؟

    سوال: ایک ہمارے ساتھی موٹر گاری رجسٹریشن آفس میں (آر ٹی او آفس ) میں ایجنٹ بولکر کام کرتے ہیں، اوروں سے اجرت لے کر آفسران سے کام کرواتے ہیں ، اور اگر آفسران ہو ہر کام کے لیے رشوت دیتے ہیں تو وہ رشوت جو اجرت انہوں نے لی ہے اس میں سے دیتے ہیں تو ایسی صورت میں ساتھ ایجنٹ کی کمائی حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 168558

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:485-463/sd=6/1440

     اگر کوئی شخص کسی کا کوئی کام کراتا ہے اور اس کام پر معاوضہ طے کرلیتا ہے تو اس پر وہ طے شدہ اجرت ( مقررہ کمیشن ) لے سکتا ہے بشرطیکہ کام جائز ہو اور دلال کی جانب سے محنت وعمل پایا جائے ، لہذا صورت مسئولہ میں اگر آپ کے ساتھی موٹرگاڑی رجسٹریشن آفس میں ایجنٹ کا کام کرتے ہیں اور اپنی اجرت متعین کرلیتے ہیں ، تو اُن کا کام فی نفسہ جائز ہے ، پھر وہ افسران کو جو رشوت دیتے ہیں، اگر افسران رشوت لیے بغیر کام نہیں کرتے اور رشوت کے بغیر اپنا حق حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے ، تو اُن کے لیے اپنا حق حاصل کرنے کی غرض سے بقدر ضرورت رشوت دینے کی گنجائش ہوگی؛ البتہ مسلمان افسر کے لیے رشوت لینا جائز نہیں ہوگا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند