• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 168333

    عنوان: کیا لون کا سرمایہ لگانے والے کے ساتھ بزنس جائز ہے ؟

    سوال: میں ایک شخص کے ساتھ بزنس کرنے جا رہا ہوں۔ میرا سرمایہ تمام اپنا ہے ۔لیکن جو میرا شریک ہے اس کا کچھ اپنا سرمایہ ہے اور کچھ وہ بینک سے لون لے کر بزنس میں لگانے والا ہے ۔اب اس پر چند سوالات ہیں۔امید ہے کہ آپ جواب دے کر تشفی فرمائیں گے، (۱) کیا میرے لئے یہ مشارکت جائز ہے ؟ (۲) کیا جو سود وہ ادا کرے گا اس کے گناہ میں میں بھی شریک ہوں گا ؟ (۳) کیا اس تجارت سے حاصل ہونے والے نفع میں کوئی کراہت ہوگی؟ جبکہ ہمارے درمیان سرمایہ کے تناسب سے منافع کی تقسیم ہوگی؟

    جواب نمبر: 168333

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:453-399/sd=6/1440

    (۱)اگر شرکت کے شرعی اصول کے مطابق معاملات طے کیے جائیں گے ، تو یہ معاملہ جائز ہوگا، شریک کی طرف سے لون کی رقم کاروبار میں لگانے کی وجہ سے شرکت فاسد نہیں ہوگا۔

    (۲)لون لینے کا گناہ شریک ہی کو ملے گا، آپ اس میں شریک نہیں ہونگے ؛ البتہ ایسے مسلمان شریک کے ساتھ کاروبار کرنا جو سودی قرض لے کر رقم لگائے کراہت سے خالی نہیں ۔

    (۳) لون کے معاملے میں خبث ہوتا ہے ، جو رقم لی جاتی ہے ، اُس میں خبث نہیں ہوتا، لہذا اس سے حاصل شدہ نفع حلال رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند