• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 168024

    عنوان: اسكپائر سیلنڈر پر ریفل كا اسٹیكر لگانا

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے کچھ دوست سعودی عرب میں کام کرتے ہیں جن کا کام آگ بجھانے والے سلینڈر کو ریفلل کرنے کا ہے ۔ سعودی گورمنٹ کا یہ نظام ہے کہ ہر ۶ مہینے کے بعد سلینڈر ایکسپائر ہو جاتا ہے چاہے وہ استعمال ہوا ہو یہ نہ ہوا ہو۔ اسکو رفِل کروانا لازم ہے ۔ ا س میں سے پرانی گیس یا پاؤڈر نکل کر نیا بھرنے کا حکم ہے جسے ضرورت پڑنے پر آگ بجھائی جا سکے ۔ لیکن میرے جانے والے ایسا کرتے ہیں کہ کسی کاروباری سے سلینڈر کو ریفل کرنے کا پیسہ لیتے ہیں۔ اور اسے ورکشاپ میں لا کر صاف کرکے سٹیکر لگا دیتے ہیں۔ جسے یہ پتہ چلتا ہے کہ سلینڈر بھرا جاچکا ہے یا ریفل ہو چکا ہے ۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اس میں گیس اور پاؤڈر پہلے سے ہی موجود تھا۔ جو کہ ایکسپائر ہو چکا تھا۔ اس کام کے ذریعے وہ اچھی خاصی رقم کما لیتے ہیں۔ کیا اس طرح سے رزق حاصل کرنا جائز ہے یا ناجائز ہے ؟

    جواب نمبر: 168024

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 517-495/L=06/1440

    یہ طریقہ جھوٹ اور دھوکہ دہی پر مشتمل ہے؛ لہٰذا اس طرح رزق حاصل کرنا جائز نہیں، نیز اس طور پر کاروبار کرنے میں جان و مال عزت و آبرو کے خطرہ میں بھی پڑ نے کا اندیشہ ہے اور جان و مال عزت و آبرو کو خطرہ میں ڈالنا جائز نہیں؛ اس لئے اس طرح کے کاروبار سے احتراز ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند