• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 165929

    عنوان: شراب کی کمپنی میں ملازمت کا حکم

    سوال: میں ایک کمپنی میں جوائن کرنے کا پلان بنا رہاہوں ، یہ کمپنی شراب بناتی ہے، مذہب اسلام میں کسی بھی طرح سے شرابت کی حرمت ہے، اور یہ مسلمانوں کے لیے حرام ہے، میرا سوال یہ ہے کہ میری کوششوں کے بدلے جو تنخواہ مجھے کمپنی کی طرف سے ملے گی کیا وہ حرام ہوگی؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 165929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:102-71/N=2/1440

    کسی مسلمان کا کسی شراب بنانے والی کمپنی میں ملازمت ہرگز جائز نہیں۔ اور اگر اس کا کام شراب بنانے اور اس کی سپلائی وغیرہ سے متعلق ہوگا تو کمائی بھی ناجائز ہوگی؛ کیوں کہ جو کام شریعت کی نظر میں سرے سے ناجائز ہو، اس کی کمائی بھی ناجائز ہوتی ہے۔

    قال اللّٰہ تعالی:وأحل اللہ البیع وحرم الربا الآیة (البقرة: ۲۷۵)،یٰأیھا الذین آمنوا إنما الخمر والمیسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشیطن فاجتنبوہ لعلکم تفلحون( المائدة، ۹۰)،وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:إن اللہ حرم علی أمتي الخمر والمیسر(المسند للإمام أحمد،۲: ۳۵۱، رقم الحدیث: ۶۵۱۱)، وقال اللہ تعالی :ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان (سورة المائدة، رقم الآیة: ۲)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند