متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 165586
جواب نمبر: 165586
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 90-91/D=2/1440
مذکورہ برادریاں اولاً مخصوص کاموں کی طرف منسوب تھیں کہ بطور پیشہ اس کام کو اختیار کرنے والے ان ناموں سے یاد کئے گئے پھر یہ نسب کی پہچان بھی بن گئے اور برادری کہلائے چنانچہ اب اس کام کو انجام نہ بھی دیتا ہو تو بھی باعتبار نسب کے اس برادری میں شمار کیا جائے گا ۔
حدیث میں اس بات کی ممانعت آئی ہے کہ جس باپ (یا خاندان) سے آدمی نہیں ہے اس کی طرف اپنے کو منسوب کرے، نیز خلاف واقعہ بات کا اظہار کرنے میں دوسروں کو دھوکہ بھی دینا ہے جو کہ منع اور گناہ ہے۔ پس ایسا کرنا گناہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند