متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 162149
جواب نمبر: 162149
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1080-1200/N=1/1440
(۱): اگر کنویں میں کوئی بور نہیں لگایا گیا ہے، لوگ رسی ڈول ہی سے کنویں کا پانی نکالتے ہیں اور کنویں تک عام لوگوں کی آمد ورفت سے مسجد کے نمازیوں کو کوئی حرج نہیں ہوتا تو ایسی صورت میں لوگوں کو عاضی طور پر کنویں سے پانی لینے کی اجازت دینے میں کچھ حرج نہیں۔ اور مسجد کا جو نل بجلی سے چلتا ہے، مناسب یہ ہے کہ عوام کو بالعوض بھی اس کا پانی نہ دیا جائے، لوگ صرف کنویں سے اپنی ضرورت پوری کریں، وہ بھی عارضی طور پر، ہمیشہ کے لیے نہیں اور جب لوگوں کے پاس پانی کا انتظام ہوجائے تو یہ سلسلہ بند کردیا جائے۔
(۲):اوپر لکھا گیا ہے کہ مسجد کا جو نل بجلی سے چلتا ہے، اس کا پانی عوام کو بالعوض بھی نہ دیا جائے۔
(۳): کمیٹی کو بلاکر اوپر ذکر کردہ طریقہ اختیار کریں۔
(۴):اگر مسجد کی طرف سے کوئی بورنگ کی گئی اور اس کا پانی بجلی کے موٹر سے نکالا جاتا ہے تو اس کا حکم اوپر آگیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند