• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 162062

    عنوان: بریانی كی پلیٹ تول كے بجائے اندازے سے بیچنا؟

    سوال: ایک سوال عرض ہے کہ میری بریانی کی دوکان ہے بریانی کی پلیٹ اندازے سے دیتے ہیں زیادہ رش(بھیڑ) کی وجہ سے تول ناممکن ہے اندازے میں ایک دوسرے گاہک کے پلیٹ میں 19 بیس کا فرق ہوجاتا ہے جو کہ قصدا نہیں ہوتی حتی الامکان کوشش ہوتی ہے کہ پورا ہوجائے لیکن پھر بھی انسانی ہاتھ ہے کمی بیشی ہو جاتی ہے تو برائے کرم یہ معلوم کرنا ہے کہ اس میں ناف تول کی پکڑ تو نہیں ہوگی ؟ جائز ہے یا ناجائز ؟ تول کی ناممکن ہونے کی وجہ سے کیا طریقہ اختیار کیا جائے یہ طریقہ صحیح ہے یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 162062

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1191-979/sd=10/1439

    گاہکوں سے جتنے وزن کی قیمت لی جاتی ہے ، کسی گاہک کو اُس سے کم بریانی دینا جائز نہیں ہے ،مثلا: اگر آدھا کلو بریانی کی قیمت لی گئی، تو آدھا کلو بریانی دینا ضروری ہے ، جلدی میں آدھا کلو سے کم دینا ناجائز ہوگا، باقی کسی گاہک کو اُس کی مقدار سے کچھ زیادہ چلی جائے ، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند