• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 160152

    عنوان: سروس یا ملازمت کے دوران فاضل وقت میں انٹر نیٹ سرف کرنا یا کوئی اورتفریحی کام کرنا۔

    سوال: میں کمپوٹر آپریٹر کی جاب (ملازمت )کرتا ہوں اپنی ڈیوٹی کے دوران پورا وقت کام نہیں پوتا تو کیا فاضل وقت میں یا کام کرتے ہوئے ہم مخلتف کام کر سکے ہیں جیسے 1۔ انٹرنیٹ سرف کرنا 2۔ یوٹیوب پر جاکر اسلامک بیان سننا۔3۔ آئن لائن سامان کی خریدی کرنا 4۔ یا جاب سے متعلق کسے کام کے لئے دوسری ویب سایٹ سے سوفٹ وئر اور دیگر پرینٹنگ مٹیریل ڈاونلوڈ کرنا وغیرہ۔

    جواب نمبر: 160152

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:807-727/sn=8/1439

    ملازمت کے جو اوقات متعین ہیں ان میں فرض منصبی کے علاوہ کوئی ذاتی کام کرنا خواہ کیس طرح کا کام ہو شرعاً جائز نہیں ہے، اگر آپ کے پاس فرض منصبی اچھی ادا کرنے کے باوجود وقت بچ جاتا ہے تو ادارے کو اس کی اطلاع دیدیں تاکہ آپ کو کچھ اور کام دیدے یا پھر آپ کو ذاتی کام کی اجازت دیدے۔ ولیس للخاص أن یعمل لغیرہ؛ بل ولا أن یصلي النافلة قال في التاتارخانیة: وفي فتاوی الفضلي: وإذا استأجر رجلاً یومًا یعمل کذا فعلیہ أن یعمل ذلک العمل إلی تمام المدة ولا یشتغل بشيء آخر سوی المکتوبة الخ (رد المحتار علی الدر المختار: ۹/۷۹۶، ط: زکریا)

    ------------------------

    جواب صحیح ہے البتہ مزید یہ عرض ہے کہ اگر مالک کی طرف سے فاضل وقت میں ذاتی کام کی دلالةً اجازت ہو تب بھی گنجائش ہوگی۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند