• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 159549

    عنوان: یوٹیوب ویڈیو سے پیسے كمانا كیسا ہے؟

    سوال: سلام عرض ہے کہ احقر مندرجہ ذیل مسلہ جاننا چاہتا ہے مسئلہ یہ ہے کہ جو آجکل یوٹیوب پر کمانے کی دھن چل رہی ہے وہ کیسی ہے اس کی تفصیل میں بتا رہا ہوں کہ کس طریقے سے یوٹیوب پر کمایا جاتا ہے ایک شخص اپنی آڈیوں کو ویڈیوں کی اندر تیار کرتا ہے جب کہ وہ ویڈیو غیر جاندار بناتا ہے مثلا پہاڑوں کی تصویر پیڑ پودوں کی تصویر اس کے اندر اپنی آواز کوفٹ کر دیتا ہے اور اس کے ذریعے اوڈیو تیار کرتا ہے اپنی آواز کو اس میں ملا کر پھر اس کو وہ یوٹیوب پر ڈالتا ہے دوسری چیز یہاں پر قابل غور یہ ہے کہ یوٹیوب ایک بھی روپیہ کسی انسان کو نہیں دیتا کسی بھی طرح کی ویڈیوڈالنے پراصل پیسے جو دیتے ہیں وہ ایڈسینس والے پیسے دیتے ہیں یعنی ایڈورٹائیزمینٹ کرنے والے اور ایڈورٹائیزمینٹ جو ہوتا ہے یہ دو طریقے کا ہوتا ہے اس میں کچھ ایڈ ایسے ہوتے ہیں جو جائز ہوتے ہیں اور کچھ ناجائز بھی ہوتے ہیں مثال کے طور پر جائز جیسے ایپلیکیشن وغیرہ ایف بی فیس بوک گوگل ڈوٹ کوم اس طرح کی ایپ ہوتے ہیں اور دوسرے ایڈورٹائیزمینٹ اس طرح کے ہوتے ہیں کہ اس میں جاندار کی تصویر رہتی ہے گویا کہ گوگل ایڈورٹائیزمینٹ والے انسان یوٹیوب رکو چوائس دیتے ہیں ایڈورٹائیزمینٹ چننے کی اب مصالہ یہ دریافت کرنا ہے کہ اگر جواز کی راستے سے ایڈورٹائیزمینٹ ہمارے یوٹیوب چینل پر لگتے ہیں تو کیا ہماری کمائی جائز ہے یا حرام ہے اور اگر ان میں جاندار کی تصویر آتی ہے تو کمائی کیسی ہے جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔ نوٹ...... جو ویڈیو ہم اپ لوڈ کر رہے ہیں اگر وہ غیر جاندار کی ہیں تب کیا مسئلہ ہے اور جاندار کی ہیں تب کیا مسئلہ ہے ایڈورٹائیزمینٹ جائز ہیں تب کیا مسئلہ ہے اور ناجائز ہیں تب کیا مسئلہ ہے فقط وسیلہ

    جواب نمبر: 159549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:905-100T/sd=7/1439

    یوٹیوب پر غیر جاندار کی تصویر پر مشتمل جو ویڈیو اپلوڈ کی جاتی ہے ، اس پر اگر جائز اور حلال چیزوں کے ایڈ لگائے جائیں، ایڈ میں جاندار کی تصویریں نہ ہوں ، تو اس کی آمدنی حلال ہوگی ؛ لیکن اگر یوٹیوب کی ویڈیو جاندار کی تصویر پر مشتمل ہو یا اُس پر جو ایڈ لگایا گیا ، وہ کسی حرام چیز مثلا: شراب وغیرہ کا ہو یا ایڈ میں جاندار کی تصویریں ہوں ، تو اس طرح یوٹیوب ویڈیو سے پیسے کمانا ناجائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند