متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 15933
میرا
سوال یہ ہے کہ میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں او رمیرا ڈومین بینکنگ میں
ہے یعنی مجھے بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا پڑتا ہے۔ یہ سوفٹ وئیر کچھ بھی ہوسکتا
ہے سود شمار کرنا بھی ہوسکتاہے ،گراہک کی ضروریات پر مبنی ہے۔ میں نے یہ سوچ کر کہ
اگر پروجیکٹ لوں گا تو حرام ہوگا اسی لیے ہر بار جب بھی پیش کش آئی میں نے ٹھکرادیا۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ میں بغیر کام کے کمپنی میں ہوں اور پھر بھی مجھے تنخواہ آرہی
ہے۔ کیا یہ حرام ہے؟ میں کام اس لیے نہیں کررہا ہوں کہ اگر کرا تو حرام مال آئے گا
اور نوکری اسی لیے نہیں چھوڑرہا ہوں کہ میں نے بونڈ (معاہدہ) دستخط کیا تھا او
راگر وہ توڑ دوں گا تو پھر وہ بھی جائز نہیں ہوگا شریعت میں۔ میں پوری طرح سے پھنس
گیا ہوں بتائیے میں کیا کروں؟ میرے پا س تین راستے ہیں: (۱)یا تو پروجیکٹ لے کر بینک
کے لیے سوفٹ ویئر بناؤں۔ (۲)یا
تو ہر بار پروجیکٹ ٹھکراکر اسی طرح بغیر کام کے پیسے لیتا رہوں۔....
میرا
سوال یہ ہے کہ میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہوں او رمیرا ڈومین بینکنگ میں
ہے یعنی مجھے بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا پڑتا ہے۔ یہ سوفٹ وئیر کچھ بھی ہوسکتا
ہے سود شمار کرنا بھی ہوسکتاہے ،گراہک کی ضروریات پر مبنی ہے۔ میں نے یہ سوچ کر کہ
اگر پروجیکٹ لوں گا تو حرام ہوگا اسی لیے ہر بار جب بھی پیش کش آئی میں نے ٹھکرادیا۔
اب مسئلہ یہ ہے کہ میں بغیر کام کے کمپنی میں ہوں اور پھر بھی مجھے تنخواہ آرہی
ہے۔ کیا یہ حرام ہے؟ میں کام اس لیے نہیں کررہا ہوں کہ اگر کرا تو حرام مال آئے گا
اور نوکری اسی لیے نہیں چھوڑرہا ہوں کہ میں نے بونڈ (معاہدہ) دستخط کیا تھا او
راگر وہ توڑ دوں گا تو پھر وہ بھی جائز نہیں ہوگا شریعت میں۔ میں پوری طرح سے پھنس
گیا ہوں بتائیے میں کیا کروں؟ میرے پا س تین راستے ہیں: (۱)یا تو پروجیکٹ لے کر بینک
کے لیے سوفٹ ویئر بناؤں۔ (۲)یا
تو ہر بار پروجیکٹ ٹھکراکر اسی طرح بغیر کام کے پیسے لیتا رہوں۔ (۳)یا پھر جو میں نے ایک
سال کا معاہدہ (بونڈ دستخط) کیا تھا وہ توڑ کر چلا جاؤں۔(اس میں بھی ایک پریشانی یہ
ہے کہ پہلے تو وعدہ خلافی جائز نہیں، دوسری یہ کہ میں نے وعدہ کے خلاف بونڈ توڑ بھی
دیا تو مجھے اس کی بھرپائی کے لیے تقریباً پچہتر ہزار یا اس سے زیادہ کمپنی کو دینا
ہوگا)۔ اب بتائیں میں کروں کیا؟ تینوں میں حرام آرہا ہے کام کرا تو بھی حرام نہیں
کرا تو بھی حرام۔ چھوڑ دیا کمپنی تو بھی حرام (یعنی بغیر پیسے دئے) ۔ برائے کرم
جلد سے جلد جواب دیجئے، مجھے فیصلہ لینا ہے۔ او رہاں اس مال کا کیا جو میں نے بغیر
کام کے (صرف اس مقصد سے کہ کام کروں گاتو حرام ہوگا)کمایا ہے؟ برائے کرم پورے
مسئلہ کا حل بتائیں؟ والسلام
جواب نمبر: 15933
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):1798=269k-10/1430
بینک کے لیے سوفٹ ویر بنانے میں سود کا حساب کتاب لکھنا بھی شامل ہوسکتا ہے اوراس کے علاوہ دوسری چیزیں بھی، لہٰذا ایسے وقت میں جب کہ آپ تین مشکلات کے بیچ میں پھنسے ہیں، معاہدہ کی تکمیل تک مذکورہ سوفٹ ویر بناسکتے ہیں کیونکہ اس میں دوسری چیزیں بھی ہیں، یا پھر کمپنی مالک کو اطلاع کردیں کہ میں سوفٹ ویر بنانے کا کام نہیں لیتا ہوں تاکہ آپ کی تنخواہ حلال ہوجائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند