• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 158701

    عنوان: اکاؤنٹنگ فرم کی شاخ میں ملازمت

    سوال: محترم ایک مسئلہ درپیش ہے ، برائے مہربانی جواب مرحمت فرما کر مشکور فرمائیں، میں راولپنڈی میں انگلینڈ کی ایک اکاؤنٹنگ فرم کی شاخ میں ملازمت کرتا ہوں، اس فرم کے گاہک انگلینڈ کی کمپنیاں اور کاروبار ہیں، ان میں سے کچھ کاروبار شراب کی خرید و فروخت یا سودی لین دین بھی کرتے ہیں،ہماری فرم ان سے سالانہ فیس لے کر ان کو اکاؤنٹنگ کی خدمات فراہم کرتی ہے ، میرا کام ان کے اخراجات اور آمدنی کی تفصیلات کا اندراج کرنا ہے ، کیا میرا یہاں کام کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 158701

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 552-538/M=6/1439

    شراب کی خرید وفروخت یا سودی لین دین کا معاملہ شریعت میں حرام وناجائز اور ملعون ہے، جن کمپنیوں میں یہ خبیث کاروبار ہوتا ہے ان کے مالکان اگر مسلمان ہیں تو ان کو اس سے احتراز لازم ہے صورت مسئولہ میں فرم کی شاخ میں آپ سے متعلق جو کام ہیں ان میں حلال وجائز چیزوں کی تفاصیل کے اندراج کا کام غالب ہے تو آپ کی ملازمت پر ناجائز کا حکم نہیں لیکن چونکہ کچھ شراب اور سودی لین دین کی اکاوٴنٹنگ جزوی طور پر ہی سہی آپ کے ذریعہ انجام پاتی ہے تو اس میں تعاون علی الاثم پایا جاتا ہے اس لیے یہ کراہت سے خالی نہیں، اس سے بچنے کی کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند