متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 158701
جواب نمبر: 158701
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 552-538/M=6/1439
شراب کی خرید وفروخت یا سودی لین دین کا معاملہ شریعت میں حرام وناجائز اور ملعون ہے، جن کمپنیوں میں یہ خبیث کاروبار ہوتا ہے ان کے مالکان اگر مسلمان ہیں تو ان کو اس سے احتراز لازم ہے صورت مسئولہ میں فرم کی شاخ میں آپ سے متعلق جو کام ہیں ان میں حلال وجائز چیزوں کی تفاصیل کے اندراج کا کام غالب ہے تو آپ کی ملازمت پر ناجائز کا حکم نہیں لیکن چونکہ کچھ شراب اور سودی لین دین کی اکاوٴنٹنگ جزوی طور پر ہی سہی آپ کے ذریعہ انجام پاتی ہے تو اس میں تعاون علی الاثم پایا جاتا ہے اس لیے یہ کراہت سے خالی نہیں، اس سے بچنے کی کوشش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند