• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 157361

    عنوان: شارجہ سے دبئی جاتے ہوئے ٹیکسی ڈرائیور نے ۲۰/ درہم کی چنگی نہیں لی تو اب اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال: حضرت، مفتی صاحب! میں شارجہ شہر (متحدہ عرب امارات) میں رہتا ہوں اور اکثر دوبئی شہر (متحدہ عرب امارات) جانے کے لیے ٹیکسی لیتا ہوں۔ جب بھی کوئی شخص شارجہ سے دوبئی ٹیکسی میں جا رہا ہو تو ٹیکسی کمپنی اس شخص سے ۲۰/ درہم کی چنگی (toll charge) لیتی ہے۔ چند سال پہلے ایسے کچھ سفر تھے جہاں پر ٹیکسی ڈارئیور نے خود کہا کہ وہ مجھے شارجہ سے دوبئی لے جائے گا، اور ۲۰/ درہم کی چنگی نہیں لے گا۔ اس نے میٹر میں ۲۰/ درہم نہیں ڈالے۔ اور کچھ سفر ایسے تھے کہ میں نے خود ٹیکسی ڈارئیور کو کہا کہ وہ مجھے دوبئی لے جائے اور ۲۰/ درہم کی چنگی نہ لے، اور ٹیکسی ڈرائیور نے میری بات مان لی، اور میٹر میں ۲۰/ درہم کی چنگی نہیں ڈالا۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہ پیسے (۲۰/ درہم کی چنگی) نہ تو ٹیکسی ڈرائیور کے پیسے تھے اور نہ ہی میرے۔ یہ پیسے ٹیکسی کمپنی کا حق تھا۔ یہ ایک قسم کا دھوکہ تھا جو ٹیکسی کمپنی کے ساتھ کیا گیا۔ جب میں نے تحقیق کی کہ میں کس طرح پیسے لوٹاوٴں (یا تو ٹیکسی کمپنی کو دیدوں، یا پھر اس کی طرف سے صدقہ میں دیدوں)، تو مجھے علماء سے دو طرح کی رائے ملی۔ (۱) پہلی رائے یہ تھی کہ پیسے لوٹانا میری ذمہ داری ہے کیونکہ کسٹمر میں تھا۔ ٹیکسی ڈرائیور تو صرف ایک ایجنٹ تھا ٹیکسی کمپنی اور میرے بیچ میں۔ (۲) دوسری رائے یہ تھی کہ مجھے کسی کو بھی پیسے لوٹانے کی ضرورت نہیں۔ ذمہ داری ٹیکسی ڈرائیور کی تھی کیونکہ وہ ٹیکسی کمپنی کا ملازم تھا، اور وہ ٹیکسی کمپنی کے قوانین سے واقف تھا۔ کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ کس کی رائے صحیح ہے؟ اور کس کی ذمہ داری ہے پیسے لوٹانے کی؟

    جواب نمبر: 157361

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:365-328/N=4/1439

    جن ٹیکسی ڈرائیوروں نے آپ سے حسب معاملہ ۲۰/ درہم کی چنگی نہیں لی،غالب گما ن یہہے کہ انہوں نے ٹیکسی کمپنی کے مالک کی اجازت کی بنیاد ہی پر ایسا کیا ہوگا اور ٹیکسی کمپنی کے مالک نے حکومت کو ایک متعینہ رقم ادا کرکے پورے سال یا مہینہ کے لیے اپنی گاڑیاں گذارنے کا پاس لے لیا ہوگا خواہ وہ سال یامہینہ میں کتنی ہی بار گذریں یا ٹیکسی کمپنی کے مالک نے کسٹمر بڑھانے کے لیے ڈرائیور کو اس سلسلہ میں کچھ اختیار دیدیا ہوگا؛ کیوں کہ عرب متحدہ امارات میں کسی کمپنی کی ٹیکسی ایک اسٹیٹ سے دوسرے اسٹیٹ جائے اور حکومت حسب ضابطہ چنگی نہ لے ، ایسا بہت مشکل ہے؛ بلکہ نا ممکن ہے ، نیز ڈرائیور اپنی جیب سے چنگی ادا کرے، یہ بھی مشکل ہے ؛ اس لیے صورت مسئولہ میں شرعاً آپ کے ذمہ ٹیکسی کمپنی یا حکومت کا کوئی مالی مطالبہ نہیں ہے ، آپ پریشان نہ ہوں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند