متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 157361
جواب نمبر: 157361
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:365-328/N=4/1439
جن ٹیکسی ڈرائیوروں نے آپ سے حسب معاملہ ۲۰/ درہم کی چنگی نہیں لی،غالب گما ن یہہے کہ انہوں نے ٹیکسی کمپنی کے مالک کی اجازت کی بنیاد ہی پر ایسا کیا ہوگا اور ٹیکسی کمپنی کے مالک نے حکومت کو ایک متعینہ رقم ادا کرکے پورے سال یا مہینہ کے لیے اپنی گاڑیاں گذارنے کا پاس لے لیا ہوگا خواہ وہ سال یامہینہ میں کتنی ہی بار گذریں یا ٹیکسی کمپنی کے مالک نے کسٹمر بڑھانے کے لیے ڈرائیور کو اس سلسلہ میں کچھ اختیار دیدیا ہوگا؛ کیوں کہ عرب متحدہ امارات میں کسی کمپنی کی ٹیکسی ایک اسٹیٹ سے دوسرے اسٹیٹ جائے اور حکومت حسب ضابطہ چنگی نہ لے ، ایسا بہت مشکل ہے؛ بلکہ نا ممکن ہے ، نیز ڈرائیور اپنی جیب سے چنگی ادا کرے، یہ بھی مشکل ہے ؛ اس لیے صورت مسئولہ میں شرعاً آپ کے ذمہ ٹیکسی کمپنی یا حکومت کا کوئی مالی مطالبہ نہیں ہے ، آپ پریشان نہ ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند