متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 157222
جواب نمبر: 157222
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:353-328/D=4/1439
(۱) غیر ملکی سرمایہ کار اور مقامی شہری کے درمیان معاہدہ کرانے کی صورت میں سرمایہ کار سے فیس لینا جائز ہے یہ آپ کے معاہدے کے عمل کو انجام دینے کی اجرت ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کار سے عرب شہری کا اسپانسر شپ فیس اسی وقت لینا جائز ہوگا کہ شہری غیرملکی سرمایہ کار کے ساتھ کاروبار میں عملی طور پر شریک ہوتا ہو، مثلاً اس کا اکاوٴنٹ لکھ دیتا ہے یا کمپنی میں دوسرا کوئی کام کردیتا ہو ورنہ عام حالات میں بغیر کچھ کئے اسپانسر شپ فیس لینا جائز نہیں۔
(۲) عرب شہری آپ کو جو کچھ دیتا ہے اس کا لینا آپ کے لیے اس وقت جائز ہوگا جب آپ معاہدہ میں اس کی طرف سے بھی کچھ کام انجام دیتے ہوں یہ اس شہری کی طرف سے عمل کی اجرت ہوجائے گی ورنہ اس کے (شہری) کے لیے عمل کیے بغیر صرف کمیشن کے طور پر لینا دینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند