متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 157108
جواب نمبر: 157108
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:388-171T/sn=9/1439
مینیجر کو ٹھیکیدار کی طرف سے جو ”کمیشن“ ملتا ہے، یہ درحقیقت کمپنی کا حق ہے، یہ رقم کمپنی ہی کو واپس ملنی چاہیے، اسی لیے مینیجر کے لیے کمیشن لینا یعنی اس رقم کو اپنا حق سمجھ کر رکھ لینا شرعاً جائز نہیں ہوتا؛ البتہ مذکور فی السوال صورت میں اگر آپ کے اور کمپنی درمیان طے شدہ معاہدہٴ ملازمت کی رو سے آپ کے کمپنی کے ذمے 5800 ریال واجب الاداء ہیں؛ لیکن کمپنی آپ کے دوبارہ واپس نہ آنے کی وجہ سے وہ رقم نہیں دے رہی ہے، آپ نے ہرممکن کوشش واجب الوصول رقم حسب ضابطہ لینے کی کرلی ہے تو صورتِ مسئولہ میں آپ کے لیے اتنی رقم ٹھیکے دار سے بہ عنوان ”کمیشن“ لے لینے کی گنجائش ہے، اس کے بارے میں یہ فقہی تخریج ہوسکتی ہے کہ آپ نے اپنا حق مجبوراً یعنی حسب ضابطہ وصول نہ ہونے کی وجہ سے کسی اور طریقے (چیک) سے وصول کرلیا ہے، فقہاء کے کلام سے مجبوراً ایسا کرلینے کی گنجائش معلوم ہوتی ہے، بہرحال آپ بعد میں کمپنی کو یہ اطلاع ضرور دیدیں کہ کمپنی کے ذمے آپ کا جو حق ہے وہ آپ کو نہیں چاہیے۔ (مستفاد از امداد الفتاوی: ۳/ ۴۱۵، سوال: ۷۴۳۰، ط: کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند