متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 156205
جواب نمبر: 15620501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:239-174/L=3/1439
انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے وہ پیسہ شرعاً حرام اور ناجائز نہیں ہوتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری
کزن حجن ہے اور وہ اکثر و بیشتر عمرہ کرنے کے لیے جاتی ہے۔ وہ اور اس کے مرد ساتھی
عرب امارات میں نقدر رقم (بطور امانت کے) لوگوں سے لیتے ہیں اور ہر ماہ ان کو اس
رقم کا دس فیصد دیتے ہیں۔ وہ زر امانت یا جمع شدہ رقم جو کہ ان کو دی جاتی ہے جب
بھی ان کو واپس لینا چاہیں بغیر کسی کٹوتی کے واپس مل جاتی ہے۔جب ان سے اس رقم کی
سرمایہ کاری کے بارے میں بات چیت کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ اس رقم کوسامانوں کو
ایکسپورٹ اور امپورٹ کرنے میں استعمال کرتے ہیں اور جو دس فیصد کی رقم ہر ماہ دی
جاتی ہے وہ حلال رقم ہے۔ لیکن مجھ کو ان کی بات سے اطمینان نہیں ہے کیوں کہ یہ بات
کیسے ممکن ہے کہ کوئی شخص ہر ماہ ہماری جمع شدہ رقم پر دس فیصد دے اور جب ہم اس
رقم کو واپس لینا چاہیں تو وہ رقم بغیر کسی کٹوتی کے واپس بھی ہوجاتی ہو؟ میرا
سوال یہ ہے کہ اگر چہ ہم سے کہا جاتا ہے کہ اس کو اچھی جگہوں میں استعمال کرتے ہیں
لیکن اگر کبھی غلط جگہ پر استعمال کی گئی تو ہم کو کبھی بھی نہیں معلوم ہوگا تو اس
صورت میں کیا حکم ہے؟کیا جو رقم یعنی دس فیصد ہر ماہ وصول کی جاتی ہے وہ حلال
ہے،یا سود شمار کی جائے گی؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
کمپنی میں ملازم شخص کا سپلائر سے کمیشن لینا؟
1853 مناظرحکومتی احکامات کی مکمل پابندی نہ کرنے کی صورت میں دوکان کی آمدنی کیسی ہوگی؟
2472 مناظرکیا الکوہل والی پرفیوم لگانا حرام ہے؟
کمرشیل (تجارتی) بینک میں روپیہ رکھنا کیسا ہے؟
1668 مناظر
بل بڑھواکر نفع کمانا
917 مناظراگر کوئی شخص یہ کہہ کر کال سینٹر کی نوکری
حاصل کرے کہ وہ گریجویٹ ہے جب کہ وہ نہیں ہے لیکن ساتھ ساتھ اس نوکری کی جو ضرورت
ہے یعنی مہارت وہ اس میں کسی بھی گریجویٹ آدمی سے کم نہیں او روہ ہے بھی محنتی،
اور اس نوکری کے لیے انگلش بولنے پر وہ پوری طرح مہارت رکھتا ہے اور کسی گریجویٹ
سے اچھی بول سکتا ہے۔ تو کیا اس کا یہ دھوکا دینا اس کی محنت سے کی ہوئی روزی کو
حرام کر دے گا جب کہ اب اس کے پاس اور کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے؟ برائے کرم تفصیل
سے اخلاقی اور شرعی جواب عنایت فرماویں اور اگر کوئی واقعہ حدیث اس سے متعلق ہو تو
وہ بھی فرمادیں۔