• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 155614

    عنوان: کیا ہر پروڈکٹس (مصنوعات) میں حلال کا لیبل دیکھنا ضروری ہے؟

    سوال: (۱) کیا ہر پروڈکٹس (مصنوعات) میں حلال کا لیبل دیکھنا ضروری ہے؟ یا اجزاء کو دیکھ کر اجزاء میں ایسی کوئی بھی حرام چیز نہ ملائی ہو (اور سبزیوں ] یعنی ویجیٹیر ئن[ کے لیے مناسب) لکھا ہو تو کیا اسے کھا لینا چاہئے؟ (۲) برطانیہ اور امریکہ (U.k & U.S.A) اور دوسرے ملکوں کے چاکلیٹس (chocolates) جس پر کبھی حلال لکھا نہیں ہوتا ہے، کیا وہ کھا سکتے ہیں؟ یا حلال لیبل والا چاکلیٹس جو اسلامی ملکوں میں بنتے ہیں وہی کھانا چاہئے؟ (۳) لڑکی کے دونوں بھووٴں (eyebrow) کے بیچ بال آتے ہیں جو دونوں بھووٴں کو جوائن (ملا دینا) کر دیتے ہیں، اگر پسند نہیں ہے تو کیا اسے نکالنا جائز ہے؟ (۴) عورتوں کو نماز پڑھتے وقت پیشانی کو کھلا رکھنا ضروری ہے؟ نماز پڑھنے کی اوڑھنی (اسکاف) ایسی ہو کہ پیشانی اس سے ڈھک جائے تو کیا سجدہ ہو جاتا ہے؟ (۵) جائے نماز پر رکوع میں جاتے وقت نماز کی اوڑھنی بڑی ہونے سے سائیکل سا ہو جاتا ہے تو کیا اس پر سجدہ کرنے سے سجدہ ہو جاتا ہے؟ یا صرف (جائے نماز) پر ہی کرنا چاہئے؟ براہ کرم ہر ایک سوال کا تشفی بخش جواب دیجئے گا۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 155614

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:90-89/N=2/1439

    (۱): ہر پروڈکٹ پر حلال کا لیبل ہونا ضروری نہیں، جس پروڈکٹ کے ترکیبی اجزا میں کوئی حرام یا ناپاک چیز نہ ملائی گئی ہو، اس کا کھانا درست ہے، اور اگر شک شبہ ہو تو تحقیق کرلینی چاہیے۔

    (۲): اس کا جواب نمبر ایک کی طرح ہے۔

    (۳): اگر دونوں بھنووں کے بیچ بال آگئے ہوں اور وہ بھدے و برے معلوم ہوتے ہوں تو انھیں نکالنا جائز ہے(احسن الفتاوی، ۸: ۷۶، مطبوعہ: دار الاشاعت کراچی)۔

    وفی المضمرات:ولا بأس بأخذ الحاجبین وشعر وجھہ ما لم یشبہ المخنث، تاترخانیة (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹:۵۸۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    (۴): جی نہیں! عورتوں کو نماز پڑھتے وقت پیشانی کھلی رکھنا ضروری نہیں؛ البتہ اوڑھنی یا اسکارف سے سر کے بال اچھی طرح ڈھک لینا چاہیے۔ اور اگر کسی عورت نے اوڑھنی یا اسکارف سے پیشانی ڈھک کر نماز پڑھی تو سجدہ درست ہوگا اور نماز ہوجائے گی۔

    مستفاد:کما یکرہ تنزیھا بکور عمامتہ إلا بعذر وإن صح عندنا بشرط کونہ علی جبھتہ کلھا أو بعضھا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ۲: ۲۰۵، ۲۰۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔

    (۵): اگر اوڑھنی ،بڑی ہونے کی وجہ سے جائے نماز پر پھیل جائے تو اس پر سجدہ کرنے سے سجدہ ہوجائے گا،صرف جائے نماز ہی پر یا براہ راست جائے نماز ہی پر سجدہ کرنا ضروری نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند