متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 155530
جواب نمبر: 155530
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 121-190/L=3/1439
(۱) جنابت کی حالت میں نماز اور قرآن کی تلاوت جائز نہیں، اس کے علاوہ دنیاوی تمام امور جائز ہیں حتی کہ اس حالت میں ذکروتسبیح کی بھی اجازت ہے ؛لہذا جنابت کی حالت میں خریدوفروخت سے حاصل آمدنی حلال ہوگی۔ لاتقرأالحائض والنفساء والجنب شیئاً من القرآن․․․ ویجوز للجنب والحائض الدعوات وجواب الأذان (الہندیة: ۱/۳۸)
(۲) بزنس کرتے وقت ہر وقت غسل کی حالت میں رہنا ضروری نہیں تاہم بلاغسل رہنا ایک مسلمان کے لیے مناسب نہیں؛البتہ اگر اس دوران نماز کا وقت آجائے توغسل کرنا ضروری ہوگا۔
(۳) محنت سے حاصل ہونے والی رقم پر تو حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا ؛البتہ اس حرام مال کے خریداری میں استعمال کرنے کی وجہ سے جو خبث آیا ہے اس کا ازالہ ضروری ہوگا۔
(۴) چونکہ آپ کے پاس وہ مٹیریل موجود نہیں ہے ؛اس لیے اس کی بیع تو جائز نہیں؛البتہ مٹیریل خریدوانے پر آپ کچھ رقم بطور اجرت اپنے مقرر کرالیں اورزید کو وہ مٹیریل لاکر دے کر مقررہ اجرت لے لیں تو اس کی گنجائش ہوگی۔
(۵) کمیشن ایجنٹ اور دلال پر ضروری ہے کہ معاملہ کو واضح کرے اس میں جھوٹ اور دھوکہ سے کام نہ لے نیز اس پر اجرت مقررکرلے تاکہ جہالت نہ رہے اگر ایک کے لیے کام کرتا ہے توصرف ایک سے اور اگر دونوں (بائع ومشتری) کے لیے کام کرتا ہے تو حسب عرف دونوں سے اجرت لینے کی گنجائش ہوگی۔
(۶) انکم پر تو حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا ؛البتہ جس قدر چوری کی بجلی استعمال کی ہے اس کا ضمان لاز م ہوگا۔
(۷) جسم یا کپڑے پر نجاست لگنے کی صورت میں جو کاروبار کیا اس سے حاصل رقم پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند