متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 155129
جواب نمبر: 155129
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:48-59/sd=2/1439
کسی مسلمان کے لیے شراب کی تجارت قطعا ناجائز و حرام ہے ، خواہ سرکار کے اصول و قوانین کے مطابق تجارت کی جائے ۔
یٰأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأنْصَابُ وَالْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ، إِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطَانُ أَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضآءَ فِیْ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ وَیَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللہِ وَعَنِ الصَّلٰوةِ، فَہَلْ أَنْتُمْ مُّنْتَہُوْنَ، وَأَطِیْعُوْا اللہَ وَأَطِیْعُوْا الرَّسُوْلَ وَاحْذَرُوْا، فَإِنْ تَوَلَّیْتُمْ فَاعْلَمُوْآ أَنَّمَا عَلٰی رَسُوْلِنَا الْبَلاَغُ الْمُبِیْنُ ۔ (المائدہ:۹۰،۹۱،۹۲) عن ابن عمر قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : لعن اللہ الخمر وشاربہا وساقیہا ومبتاعہا وبائعہا وعاصرہا ومعتصرہا وحاملہا والمحمولة إلیہ۔ رواہ ابو داوٴد واللفظ لہ وابن ماجة، وزاد: وآکل ثمنہا۔ (الترغیب والترہیب ج:۳،ص:۱۷۴)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند