• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 154418

    عنوان: زنا کے خیال سے بچنے کے لیے مشت زنی کرنا کیسا ہے ؟

    سوال: زنا کے خیال سے بچنے کے لیے مشت زنی کرنا کیسا ہے ؟ کیا اس صورت میں مشت زنی سے تسکین پانا درست ہے جب کہ نیت بڑے گناہ سے بچنے کی ہو؟ اور اسکی توبہ کی کیا صورت ہے ؟

    جواب نمبر: 154418

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1408-1385/sn=1/1439

    مشت زنی کرنا گناہِ عظیم ہے، جنسی تسکین کے لیے اس کا سہارا لینا قطعاً جائز نہیں ہے خواہ کوئی بھی نیت ہو، جنسی تسکین کے لیے آدمی کو چاہیے کہ جتنی جلد ہوسکے شادی کرلے اور جائز طریقے پر تسکین حاصل کرے؛ البتہ علماء نے یہ صراحت کی ہے کہ اگر کسی وقت شہوت کا بہت غلبہ ہوجائے اور یہ اندیشہ ہوچلے کہ اگر شہوت پوری نہیں ہوئی تو زنا جیسے گھناوٴنے گناہ میں مبتلا ہوجائے گا تو ایسی صورت میں اگر مشت زنی کے ذریعے شہوت پوری کرلے تو امید ہے کہ اس پر اس کا وبال نہ ہوگا۔ (البتہ اس کی عادت نہ کرلے ورنہ طبی اعتبار سے سخت نقصان ہوسکتا ہے۔]نعمان[)

    قولہ الاستمناء حرام أي بالکف إذا کان لاستجلاب الشہوة، أمّا إذا غلبتہ الشہوة ولیس لہ زوجة ولا أمة ففعل ذلک لتسکینہا فالرجاء أنہ لا وبال علیہ کما قالہ ابو اللیث الخ (درمختار مع الشامی ۶/۳۸، کتاب الحدود، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند