متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 153014
جواب نمبر: 153014
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1192-1092/B=11/1438
نفع لینے کے سلسلہ میں شریعت نے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے بازار میں عام طور پر جس نفع کے ساتھ لوگ فروخت کرتے ہیں، آپ بھی اُتنا ہی لے سکتے ہیں، ہاں غبن فاحش نہ ہو یعنی بہت بے تکا اور اندھا دھند نفع لینا اور گاہک کے کپڑے اتار لینا یہ بہت بے مروتی اور ظلم وزیادتی کی بات ہے، ریپیرنگ میں اجرت بھی بازار بھاوٴ کے حساب سے لینی چاہیے، اور کسی سے کچھ کم کسی سے کچھ زیادہ اجرت یا نفع لینے میں کوئی حرج نہیں، آپ کا نفع حلال وپاک ہے اور جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند