• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 151396

    عنوان: خلافِ شرع ماں باپ کوئی حکم دیں تو ان کی بات ہرگز نہیں مانی جائے گی؟

    سوال: (۱) زید نے فاطمہ سے نکاح کیا اور رخصتی کرکے اپنی بیوی کو اس کے گھر سے اپنے گھر نہیں لے گیا، تو کیا زید اپنی نکاح شدہ بیوی کے پاس بغیر رخصتی کے شریعت کے مطابق اپنی فاطمہ سے مل سکتا ہے؟ یا ا س کو کہیں اپنے ساتھ لے جاسکتا ہے؟ ایسی صورت میں فاطمہ اپنے شوہر زید کی بات مانے گی یا اپنی فیملی اور سماج کا خیال کرے گی؟ اگر فاطمہ نے ایسی صورت میں اپنے شوہر زید کی بات نہیں مانی تو کیا فاطمہ گنہگار ہوگی؟ (۲) کیا شریعت کے مطابق اگر ماں باپ کو حق بات کہی جائے اور والدین نہ مانیں وہ اپنی ضد اور مرضی چلائیں کہ تم کو یہ کام کرنا ہے ، جیسے کہ غیر مرد کے سامنے جاوٴ، سب سے باتیں کرو، اُن کے سامنے بیٹھو وغیرہ وغیرہ۔ ایسی صورت میں اگر ماں باپ کی بات نہ مانی جائے تو کیا لڑکی فاطمہ گنہگار ہوگی؟ یا اپنے ماں باپ کی بات ماننی ہوگی؟ یا اپنے شوہر کی بات ماننی ضروری ہے؟ کیونکہ فاطمہ کے گھر والے بسا اوقات شوہر کی بات کے علاوہ اس کو دباوٴ ڈالتے ہیں کہ میری بات مانو اگر والدین کی بات نہیں مانو گی تو گنہگار ہوگی۔ مفتیان کرام سے گذارش ہے کہ میرے اس مسئلہ کوواضح طور پر فرمائیں تاکہ سب کا ذہن صاف ہوجائے۔

    جواب نمبر: 151396

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 998-942/H=9/1438

    (۱) سماج کا خیال نہ تو بہتر ہے اور شوہر کو بھی چاہیے کہ جلد از جلد رخصتی کرالے اس کے بعد مذکور فی السوال امور کے لیے بیوی سے کہے تاکہ بیوی کے اولیاء کو بھی سبکی محسوس نہ ہو، حسن معاشرت کا تقاضا یہی ہے۔

    (۲) خلافِ شرع ماں باپ کوئی حکم دیں تو ان کی بات ہرگز نہ مانے اور ایسی صورت میں ماں باپ کی بات نہ مانے اور شریعت کے حکم پر عمل کرے تو فاطمہ گناہ کار نہ ہوگی، باپ کو بھی جائز نہیں کہ بیٹی کو شریعت مطہرہ کے خلاف کسی کام کا حکم دیں اگر دیں گے تو وہ بھی گناہگار ہوں گے اور بیٹی ان کی بات مانے گی تو اس کو بھی گناہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند