• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 151285

    عنوان: کسی بھی ایئر لائن کے کال سینٹر میں کام کرنے کی طرف سے کام کی آمدنی، حلال یا حرام ہے ؟

    سوال: میں نے فضائی کمپنیوں کے کال سینٹر میں کام کر رہا ہوں، تو میری آمدنی حرام یا حلال ہوگی یا حرام؟ پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ مجھے لگتا ہے ، ایئر لائنز والے غیر اخلاقی طورپر سے مسافروں سے پیسے کماتے ہیں، اگر مانگ زیادہ ہو تو وہ عام طور پر بڑی تیزی سے قیمت میں اضافہ کردیتے ہیں جو نارمل ٹکٹ کے پیسے کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتاہے اور مسافروں کے پاس خریدنے کے علاوہ اور کوئی اآپشن نہیں ہوتاہے ۔ پرواز منسوخ ہونے ، تاخیر ہونے یا وقت بدل دینے یا بہت زیادہ بکنگ ہونے پر تو مسافرین ایئر لائنز سے کوئی متبادل حل مانگتے ہیں اور اگر مسافروں کو ایئر لائنز کی طرف سے پیش کردہ متبادل حل میں اطمینان نہ ہو تو ایئر لائنز والے کچھ دونوں کے بعد مسافروں کو پیسے واپس کرتے ہیں، اس طرح سے مسافروں کو کسی اور کو زیادہ پیسہ دینا پڑتاہے یا پھر اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے پریشانی کا سامنا کرپڑتاہے جس میں وقت اور پیسہ دونوں خرچ ہوتے ہیں، نیز اینرجی ، ذہنی سکون وغیرہ سب ختم ہوجاتاہے ، تو کیا اس کا طریقہ درست ہے ؟

    جواب نمبر: 151285

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1034-1004/sn=9/1438

    اگر آپ کو لوگوں کے ساتھ غلط بیانی اور دھوکہ دہی وغیرہ سے کام نہ لینا پڑتا ہو تو صورتِ مسئولہ میں آپ کی آمدنی حلال ہے، آپ پریشان نہ ہوں، کوئی شخص یا ادارہ ”خدمات“ فراہم کرکے اصولی طور پر وہ لوگوں سے اس کی کوئی بھی قیمت وصول کرسکتا ہے بہ شرطے کہ غلط بیانی اور دھوکہ وغیرہ سے کام نہ لے؛ لیکن لوگوں کی ”ضرورت“ اور موقع کا فائدہ اٹھاکر بہت زیادہ ”چارج“ وصول کرنا اچھا نہیں ہے، شرعاً یہ غیر پسندیدہ ہے؛ لیکن بہرحال محض اس وجہ سے اس عمل کو یا اس سے حاصل شدہ آمدنی کو حرام یا مشتبہ نہیں کہا جائے گا۔ (دیکھیں: فتاوی محمودیہ مع حاشیہ: ۱۶/۴۸، سوال: ۷۷۴۴، ط: ڈابھیل)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند