متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 150646
جواب نمبر: 150646
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 819-796/N=8/1438
(۱): وی یا زیڈ بینک لمٹیڈ اگر سرکاری بینک ہیں تو صورت مسئولہ میں سرکاری ملازمین کو چند سالوں کے بعد جو اضافہ ملتا ہے، وہ شرعاً جائز ہے؛ کیوں کہ جب بینک اور ملازم کی ملازمت کا ادارہ دونوں سرکاری ہیں اور اضافہ اُس ۲۴یا ۴۸/ گھنٹے رقم محبوس کرنے اور استعمال میں لانے کا عوض ہے جس میں تنخواہ ملازم کے اکاوٴنٹ میں نہیں پہنچتی تو ایک سرکاری ادارے سے دوسرے سرکاری ادارے میں رقم رہنے کی بنیاد پر ملنے والایہ اضافہ حکومت کی طرف سے عطیہ شمار ہوگا، اس پر سود کا حکم نہ ہوگا۔ اور اگر یہ دونوں بینک پرائیویٹ ہیں تو اس صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والا یہ اضافہ شرعاً درست نہ ہوگا، یہ بہ حکم سود ہوگا جو در اصل پرائیویٹ بینک سرکار کو دیتی ہے اور سرکار ملازم کو، پس ایسی صورت میں اضافہ نہ لیا جائے۔ اور اگر کوئی شخص پہلی صورت میں بھی احتیاط کرے اور یہ اضافہ بینک سے وصول نہ کرے تو یہ تقوی وپرہیزگاری کی بات ہے۔
(۲):جبری پی ایف میں تمام علما کے نزدیک اصل اور اضافہ سب شرعاً جائز ہے، ملازم بلا کسی کراہت وصول کرکے اپنے استعمال میں لاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند