• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 15043

    عنوان:

    خود کشی کرنا شرک، کفر، گناہ کبیرہ یا مکروہ میں سے کیا ہے؟ کیا اس گناہ کا کرنے والا بغیر کسی بھی قسم کے عذاب کے جنت میں جاسکتا ہے یا نہیں؟

    سوال:

    خود کشی کرنا شرک، کفر، گناہ کبیرہ یا مکروہ میں سے کیا ہے؟ کیا اس گناہ کا کرنے والا بغیر کسی بھی قسم کے عذاب کے جنت میں جاسکتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 15043

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1239=998/ل

     

    خود کشی کرنا گناہ کبیرہ ہے۔

    (۲) حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص خودکشی کرتا ہے وہ قیامت تک جس چیز سے خودکشی کرتا ہے اسی چیز سے اپنے آپ کو ہلاک کرتا رہے گا، ایسا شخص مستحق عذاب ہے، البتہ اگر اللہ تعالیٰ فضل فرماویں اوراس کو بغیر کسی بھی قسم کے عذاب کے جنت میں داخل فرماویں تویہ ان کا کرم ہے اور یہ ممکن ہے: وما کان من السیئات أي المعاصي جمیعہا دون الشرک أي الإشراک والکفر ولم یتب عنہا حتی مات مومنا فإنہ في مشیة اللہ تعالیٰ إن شاء عذبہ وإن شاء عفا عنہ أي بفضلہ (شرح فقہ أکبر: ۹۴، اشرفی دیوبند) وفي الشامي: والأشبہ ترجح جواز الخلف في الوعید في حق المسلمین خاصة دون الکفار توفیقًا بین أدلة المانعین المتقدمة وأدلة المثبتین التي من نصہا قولہ تعالی: اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَشَآءُ ․․․․ وحاصلہ أن ما دل من النصوص علی عدم جواز خلف الوعید مخصوص بغیر الموٴمنین أما في حق الموٴمنین فھو جائز عقلاً (شامي: ۲/۳۲۶ باب صفة الصلاة، ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند