متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 150329
جواب نمبر: 150329
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 168-784/sn=7/1438
بینک یا فینانس کمپنی سے سود پر قرض لے کر قسطوں پر گاڑی خریدنا شرعاً جائز نہیں ہے؛ ہاں اگر کوئی بینک یا مالیاتی ادارہ از خود شوروم سے گاڑی خریدکر نفع کے ساتھ گاہک کے ہاتھ قسطوں پر قیمت کی ادائیگی کی شرط کے ساتھ گاڑی فروخت کرے تو اس طرح گاڑی خریدنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲،۳) اگر کسی نے نادانی یا کسی وجہ سے ایک ناجائز کام کرتے ہوئے لون لے کر گاڑی خریدلی تو اس نے بلاشبہ بڑا گناہ کیا، اس سے اس پر توبہ لازم ہے؛ لیکن خریدنے کے بعد وہ شخص گاڑی کا مالک ہوجاتا ہے؛ لہٰذا وہ اس سے کوئی بھی جائز تجارت کرسکتا ہے اور اس سے حاصل شدہ آمدنی بھی حلال ہے؛ البتہ اس پر ضروری ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے لون ادا کرکے اس گناہ سے نجات حاصل کرے۔ وأما حکم القرض فہو ثبوت الملک للمستقرض في القرض للمال وثبوت مثلہ في ذمة المستقرض ․․․ الخ (بدائع) دیکھیں : امداد الفتاوی: ۳/۱۶۹، ط: کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند