• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 150214

    عنوان: عورتوں کا باطنی خوشبو پرفیوم لگانا کیسا ہے ؟

    سوال: عورتوں کا باطنی خوشبو پرفیوم لگانا کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 150214

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 684-660/N=7/1438

    آج کل مارکیٹ میں جو مختلف پرفیومس دستیاب ہیں، از روئے فتوی اُن کے استعمال کی گنجائش ہے؛ کیوں کہ پرفیوم میں عام طور پر جو الکحل استعمال ہوتا ہے ، وہ کھجور یا انگور سے تیار شدہ نہیں ہوتا ؛ بلکہ مختلف دانوں، سبزیات اور کوئلہ وغیرہ سے تیار شدہ ہوتا ہے اور اس طرح کا الکحل حضرات شیخین: امام ابو حنیفہرحمہ اللہ  اور امام ابو یوسفرحمہ اللہ  کے مسلک حرام وناپاک نہیں ، کذا في عامة کتب الفقہ والفتاوی۔اوردور حاضر میں عموم بلوی کی وجہ سے محققین علمائے کرام نے اس مسئلہ میں اصل اصول کے مطابق شیخینرحمہما اللہ کے قول کو راجح قرار دیا ہے؛ کیوں کہ جس علت کی بنا پر ماضی میں علمائے کرام نے امام محمدرحمہ اللہ کے قول کو راجح قرار دیا گیا تھا، وہ آج کل کھجور اور انگور کے علاوہ دیگر چیزوں سے تیار شدہ الکحل میں نہیں پائی جاتی( تفصیل کے لیے دیکھیں: تکملة فتح الملھم۱: ۵۱۵، ۵۱۶، ۵۰۶، ۵۰۷، مطبوعہ:دار إحیاء التراث العربی بیروت، احسن الفتاوی ۲: ۹۵،مطبوعہ: ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی،اختری بہشتی زیور مدلل ۹: ۱۰۲، مطبوعہ: کتب خانہ اختری متصل مظاہر علوم سہارن پوراورفتاوی نظامیہ ۱: ۴۳۸وغیرہ)۔؛ البتہ عورتیں صرف گھروں میں شوہروں کے لیے پرفیومس استعمال کریں، پرفیومس لگاکر گھر سے باہر نہ نکلیں، نیز تقریبات وغیرہ میں نہ جائیں۔ اور سوال میں باطنی خوشبو کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا اور درج بالا حکم عام پرفیومس کا لکھا گیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند