• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 1500

    عنوان: ہمارے جنرل منیجر نے ایک نئی کمپنی کھولی ہے اور وہ مجھے بھی اس کمپنی کے کام میں شریک کر رہے ہیں۔ اس کے لیے کچھ رقم بھی دے رہے ہیں‏، کیا یہ درست ہے؟

    سوال: میں ایک کمپنی میں کام کر رہا ہوں اور الحمدللہ کام اچھا چل رہاہے ۔ حال ہی میں ہمارے جنرل منیجر نے ایک نئی کمپنی کھولی ہے اور وہ مجھے بھی اس کمپنی کے کام میں شریک کر رہے ہیں۔وہ اس کے لیے مجھے کچھ رقم دے رہے ہیں۔میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیایہ شریعت کے مطابق درست ہے؟براہ کرم اسلامی روسے ہما ری رہنمائی فر مائیں۔

    جواب نمبر: 1500

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  504/م = 497/م)

     

    اگر آپ کے منیجر جنرل صاحب محض اس بنا پر آپ کو کچھ رقم کی پیش کش کررہے ہیں کہ آپ ان کی نئی کمپنی میں شریک ہوجائیں تو ایسی رقم کا لینا شرعاً درست نہیں، یہ رشوت ہے۔ اور اگر آپ نئی کمپنی میں شریک ہوچکے ہیں پھر وہ آپ کی محنت کے معاوضہ میں یا آپ کے حسن کارکردگی کی بنا پر یا کسی اور جائز بنیاد پر کچھ رقم دیں تو اس کا لینا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند