متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 1500
جواب نمبر: 1500
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 504/م = 497/م)
اگر آپ کے منیجر جنرل صاحب محض اس بنا پر آپ کو کچھ رقم کی پیش کش کررہے ہیں کہ آپ ان کی نئی کمپنی میں شریک ہوجائیں تو ایسی رقم کا لینا شرعاً درست نہیں، یہ رشوت ہے۔ اور اگر آپ نئی کمپنی میں شریک ہوچکے ہیں پھر وہ آپ کی محنت کے معاوضہ میں یا آپ کے حسن کارکردگی کی بنا پر یا کسی اور جائز بنیاد پر کچھ رقم دیں تو اس کا لینا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند