عنوان: والد صاحب بینك میں ملازم تھے ریٹائرمنٹ کے وقت بینک میں اپنی جمع شدہ رقم سے انہوں نے ایک گھر خریدا، كیا میں اس میں رہ سكتا ہوں؟
سوال: میں ایک ٹیکسٹائل کمپنی (textile company)میں ملازم ہوں اور میری تنخواہ ماہانہ پاکستانی 40,000روپئے ہیں، میرے والد اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ملازمت کرتے تھے اور اپنے ریٹائرمنٹ کے وقت بینک میں اپنی جمع شدہ رقم سے انہوں نے ایک گھر خریدا، میں اپنی آمدنی سے کھانے پینے کا تمام خرچ برداشت کرتاہوں، لیکن اب بھی والد صاحب کے اسی خریدے ہوئے مکان میں رہتاہوں، چونکہ گھر خریدنے کے لیے میرے پاس زیادہ پیسہ نہیں ہے، میں ہر مہینہ تقریباً20,000ہزار روپئے خرچ کرتاہوں اور بقیہ 20,000روپئے اپنی شادی کے لیے بچاتا ہوں، اس وقت میرے پاس تقریباً ،150,000روپئے ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا والد صاحب کے اس گھر میں میرا رہنا حلال ہے یا میں گناہ کررہاہوں؟
جواب نمبر: 14982431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 613-577/sd=6/1437
جی ہاں! آپ کے لیے والد صاحب کے خریدے ہوئے گھر میں رہنا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند