متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 149801
جواب نمبر: 149801
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 695-658/B=7/1438
اگر خرید وفروخت کا معاملہ اس طرح کیا کہ نقد لوگے تو ۱۴/ ہزار میں ملے گی اور اگر اُدھار چاہیے تو ۱۵/ ہزار میں ملے گی، اس طرح معاملہ کرنا جائز نہیں۔ البتہ اگر بائع یعنی بیچنے والا متعین کرکے کہے کہ اُدھار میں پندرہ ہزار میں ملے گی اور خریدار اس پر راضی خوشی لے لے تو یہ خرید وفروخت صحیح ہے، یعنی ادھار کی صورت میں زیادہ قیمت لینا جائز ہے یہ سود نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند