• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 149501

    عنوان: کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں اپنے والد کے گھر میں رہوں جس کی تعمیر سودی بینک کے لون سے کی گئی ہو

    سوال: کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں اپنے والد کے گھر میں رہوں جس کی تعمیر سودی بینک کے لون سے کی گئی ہو، اور اس لون کی ادائیگی بھی بینک میں نوکری کر کے جو تنخواہ ملے اس سے کرے ، کیا اس گھر میں رہنا جائز ہے ، دوسرا یہ کہ کیا میں اپنی نئی بیوی کو اس گھر مٰیں لا سکتا ہوں، اور یہ کہ میں اس وقت لون کے پیسے سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں کل کو جب مجھے نوکری ملے گی تو کیا تو پیسہ میرے لئے حلال ہوگا جو میں خود کماوَں گا؟

    جواب نمبر: 149501

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 831-776/L=7/1438

    (۱) (۲) آپ اس گھر میں رہ سکتے ہیں اور اپنی بیوی کو بھی اس گھر میں رکھ سکتے ہیں؛ البتہ مکان کی تعمیر میں جتنی رقم لگی ہے اتنی رقم کا صدقہ کردیا جائے خواہ آہستہ آہستہ ہو۔

    (۳) نوکری ملنے کی صورت میں ملنے والی تنخواہ پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا ملنے والی تنخواہ حلال ہوگی بشرطیکہ نوکری حلال ہو۔

    نوٹ: رقم کے صدقہ کا حکم اسی رقم کے ساتھ خاص ہے جو ملازمت کے دوران ناجائز عمل مثلاً سودی کتابت وغیرہ کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہو، اس کے علاوہ اگر بینک میں جائز عمل کرکے رقم حاصل کی گئی ہو تو اس کے صدقہ کا حکم نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند