• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 14925

    عنوان:

    کیا اپنے ٹیکس کا کچھ حصہ سود کے پیسوں سے ادا کرناجائز ہے؟ ہم تقریباً اپنی رقم کا 34فیصد حصہ ٹیکس میں اداکرتے ہیں۔اس میں مختلف ایکسائزڈیوٹی اور مینوفیکچرنگ ڈیوٹی شامل نہیں ہوتی ہیں جو کہ ان سامانوں پر لگتی ہیں جس کو گراہک بالآخر ادا کرتا ہے۔ ہمارے پاس اپنے ٹیکس کے لیے بہت تھوڑا سا مال بچتا ہے۔ ہم کو پرائیویٹ اسپتال کیئر، پرائیویٹ اسکول، پرائیویٹ سیکوریٹی وغیرہ رکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ہم اچھی طرح سے فائدہ نہیں اٹھارہے ہیں۔اس میں کچھ منافع ہے اس لیے ہم اپنے ٹیکس کا کچھ حصہ حلال پیسہ سے ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔ ٹھیک اسی طرح سے کیا متوفی کی لائف پالیسی سے ملنے والی رقم سے اسٹیٹ ڈیوٹی (ٹیکس ) میں ادا کرسکتے ہیں (جو بیس فیصد کے حساب سے ساڑھے تین ملین سے زیادہ کسی بھی رقم پر ہوتاہے) ؟

    سوال:

    کیا اپنے ٹیکس کا کچھ حصہ سود کے پیسوں سے ادا کرناجائز ہے؟ ہم تقریباً اپنی رقم کا 34فیصد حصہ ٹیکس میں اداکرتے ہیں۔اس میں مختلف ایکسائزڈیوٹی اور مینوفیکچرنگ ڈیوٹی شامل نہیں ہوتی ہیں جو کہ ان سامانوں پر لگتی ہیں جس کو گراہک بالآخر ادا کرتا ہے۔ ہمارے پاس اپنے ٹیکس کے لیے بہت تھوڑا سا مال بچتا ہے۔ ہم کو پرائیویٹ اسپتال کیئر، پرائیویٹ اسکول، پرائیویٹ سیکوریٹی وغیرہ رکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ہم اچھی طرح سے فائدہ نہیں اٹھارہے ہیں۔اس میں کچھ منافع ہے اس لیے ہم اپنے ٹیکس کا کچھ حصہ حلال پیسہ سے ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔ ٹھیک اسی طرح سے کیا متوفی کی لائف پالیسی سے ملنے والی رقم سے اسٹیٹ ڈیوٹی (ٹیکس ) میں ادا کرسکتے ہیں (جو بیس فیصد کے حساب سے ساڑھے تین ملین سے زیادہ کسی بھی رقم پر ہوتاہے) ؟

    جواب نمبر: 14925

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1496=1420/1430/ب

     

    ویسا ٹیکس جو حکومت کی طرف سے ظلم ہو اور غیرشرعی ہو تو اسے سود کے پیسوں سے ادا کرسکتے ہیں، بشرطیکہ آپ کا دیا ہوا ٹیکس حکومت کے خزانہ میں جمع ہوجائے، یعنی پہنچ جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند