متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 148445
جواب نمبر: 148445
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 558-606/M=5/1438
طلبہ کی غیر حاضری پر مالی جُرمانہ وصول کرنا جائز نہیں قال فی الدر المختار: لابأخذ مال فی المذہب (درمختار) اساتذہ کا معاملہ چونکہ اجارے سے جڑا ہوتا ہے اس لیے ان کی جتنی غیر حاضریاں بلا وضع تنخواہ منظور ہیں ان سے زائد غیر حاضری کرنے پر تنخواہ کاٹ لینا ناجائز نہیں بلکہ ضابطے کے مطابق درست ہے قال فی الاشباہ: ومنہا البطالة فی المدارس، والمسألة علی وجہین، فإن کانت مشروطة لم یسقط من المعلوم شیء وإلا فینبغی أن یلحق ببطالة القاضي۔ (الاشباہ: ۱/۳۳۵فقیہ الامت، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند