عنوان: بجلی زیادہ استعمال کرنا
سوال: ہم لوگ گاوٴں کے رہنے والے ہیں، ہمارے یہاں بجلی کی بل فکس ہے اور کتنی بجلی استعمال کرنا ہے یہ بھی فکس ہے، مگر اکثر ہم لوگ اس سے زیادہ بجلی خرچ کرتے ہیں، اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے ؟
دوسری بات یہ ہے کہ ہم لوگ پہلے ہیٹر کھانا بنانے کے لیے استعمال کرتے تھے اور اس میں بجلی زیادہ خرچ ہوتی ہے، اب ہمیں یہ سمجھ میں آیا کہ ایسا کرنا غلط ہے، تو اب ہم نے ہیٹر استعمال کرنا بند کردیا، اب سوال یہ ہے کہ جو بجلی پہلے ہم نے زیادہ استعمال کر لی ہے اس کا کیا ہوگا؟ اور اب تو وہ جمع بھی نہیں کر سکتے، اگر ہم مان لیں کہ ۵۰۰/ روپئے کی بِل چوری کی ہے تو اتنے پیسہ کا کیا کریں؟ کس کو دیں؟
جواب نمبر: 14828901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 577-499/L=5/1438
جتنی بجلی آپ نے زائد استعمال کرلی ہے، اتنی رقم آپ اس محکمہ میں کسی بھی طرح پہنچادیں بشرطیکہ مال اصل مالک تک پہنچ جائے عملہ تک پہنچادینا براء ت کے لیے کافی نہیں، اور اگر محکمہ سرکاری ہے تو ہراس ذریعے سے رقم ادا کی جاسکتی ہے جس سے رقم سرکار کے خزانے میں پہنچ جائے، مثلاً اتنی رقم کا ریلوے ٹکٹ خریدکر اس کو پھاڑدیا جائے، وغیرہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند