• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 147466

    عنوان: اگر مالک اپنی خوشی سے کبھی کبھی بیس یا پچاس ریال دیدیتا ہے تو ....

    سوال: امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے ،کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ بندہ سعودی عرب میں کفیل کے ماتحت الیکٹریشین کا کام کرتا ہے اوربندہ جس عمارت میں کام کرتا ہے وہ مالک کبھی کبھی بندوں کو ان کے کام سے خوش ھوکر بیس پچاس ریال دیدیتا ہے تو کیا وہ ریال ہمارے لئے جائز ہے ۔ کچھ لوگ کہ رہے ہیں کہ یہ ریال جائز نہیں کیوں کہ بندہ کفیل کے ماتحت ہے اور کفیل بندہ کو تنخواہ دیتا ہے ہاں اگر کفیل کو معلوم ہو کہ صاحب عمارہ میرے بندوں کو ریال وغیرہ دیتاہے اور کفیل کو اسپر اعتراض نہ ہو تو یہ جائز ہے ۔شکریہ

    جواب نمبر: 147466

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 410-451/L=5/1438

    اگر مالک اپنی خوشی سے کبھی کبھی بیس یا پچاس ریال دیدیتا ہے تو اس کے لینے میں مضائقہ نہیں ہے، اس کی حیثیت تبرع وانعام کی ہے جس کے لینے کے لیے کفیل کی رضامندی ضروری نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند