متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 147037
جواب نمبر: 14703701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 325-331/L=4/1438
جو جانور موذی ہیں ان کو مارنے اورقتل کرنے کی شرعاً اجازت ہے البتہ قتل کے لیے ابتداءً ایسی چیزکا استعمال کرنا جس میں جلانا پایا جائے مکروہ ہے؛ اس کے علاوہ کوئی اور طریقہ کارگر نہ ہو تو بمجبوری جلانے کی گنجائش ہوگی، وحرقہم ما نصہ لکن جواز التحریق والتفریق مقید کما في الشرح السِّیر بما إذا لم یتمکنوا من الظفر بہم بدون ذلک بلا مشقة عظیمة فإن تمکنوا فلا یجوز کما في الدر المختار․ (امداد الفتاوی: ۴۰/ ۲۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے اس آمدنی کے متعلق سوال کیا تھا جو کہ اس سرٹیفیکٹ کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے جو کہ مردوں کے لیے بنائی جاتی ہے تاکہ اس کو جلایا جاسکے۔ اس کا جواب دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر دیا جاچکا ہے۔میں اس ضمن میں مزید کچھ معلومات فراہم کررہا ہوں۔ دراصل انگلینڈ میں ڈاکٹر لوگ دو طرح کا سرٹیفیکٹ جاری کرتے ہیں ایک موت کا سرٹیفیکٹ جو موت کے بارے میں ہوتا ہے، اور دوسرا سرٹیفیکٹ وہ ہے جو اس وقت دیا جاتا ہے جب متوفی کے رشتہ دار وغیرہ لاش کو جلانا چاہتے ہیں۔ چونکہ انگلینڈ میں زیادہ تر لوگ اپنے رشتہ داروں کوجلا دیتے ہیں اس لیے کہ جلانے میں دفن کرنے کے مقابل کم خرچ آتا ہے ۔اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی آدمی دفن کرنے کے بجائے اپنے جلانے کی وصیت بھی کرجاتا ہے۔ مردے کو دفن کرنے یا جلانے کی شفارش کرنا ڈاکٹروں کی ڈیوٹی میں نہیں آتا ہے، تاہم جب کوئی مردہ کو جلانا چاہتا ہے تو ڈاکٹر وں کو چند چیزیں ایک الگ شکل میں(عام موت سرٹیفکٹ کے علاوہ)یقینی بناناہوتا ہے۔ یہ زائد چیزیں عام طور یہ بتاتی ہیں کہ موت مشکوک نہیں تھی، اور پوسٹ مارٹم کی ضرورت نہیں تھی اور یہ کہ مردہ محفوظ ہے مثال کے طور پربدن میں کوئی مصنوعی جوڑ نہیں ہے جس کو مردہ کو جلانے سے پہلے الگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب ڈاکٹر لوگ یہ خاص سرٹیفیکٹ جاری کرتے ہیں تو ان کو اس کا معاوضہ ملتا ہے۔ کیا یہ آمدنی اسلام کی رو سے جائز ہے؟ میرے تجربے کے مطابق میں نے لندن میں صرف غیر مسلموں کو اپنے رشتہ داروں کو جلاتے ہوئے دیکھا ہے، اور میں نے کبھی بھی کسی مسلمان کو اس سرٹیفکٹ کو بنواتے ہوئے نہیں دیکھا ہے۔
2464 مناظرمیں
نے 1999میں اپنے بھائی کے لڑکے کو جب وہ تین دن کا (اپنی ماں کے کہنے پر جب وہ باحیات
تھیں) گود لیا تھا، کیوں کہ 1990میں میرے شادی ہونے کے بعد سے میرے کوئی اولاد نہیں
ہوئی تھی۔میں نے اس لڑکے کے والدکی جگہ پر اپنا نام لکھوایا ہے۔ کیا ایسا کرنا
درست ہے؟ میرے بھائی اور بھابھی کواس پر کوئی اعتراض نہیں ہے بلکہ وہ لوگ بہت زیادہ
خوش ہیں۔ نیز میرے اس لڑکے کی عمر دس سال ہوچکی ہے اور اب تک اس کو اس کے بارے میں
کچھ نہیں معلوم ہے۔سچائی کو ظاہر کرنے سے سب کو بہت تکلیف ہوگی۔برائے کرم اس بارے
میں ہماری رہنمائی فرماویں۔
میں
آپ سے کاروبار کے موضوع پر سوال کرنا چاہتاہوں۔ میں فرانس میں رہتا ہوں اور میں
کاسمیٹک کا کاروبار شروع کرنا چاہتا ہوں بشمول طبعی انسانی بال اور مصنوعی بال کی
فروخت کے ،کیوں کہ یہاں فرانس میں افریقی لوگ بہت بڑی تعداد میں رہتے ہیں اور اس
طرح کا کاروبار یہاں اچھی طرح سے چلتا ہے۔ اس لیے مجھ کو بتائیں کہ اس طرح کا
کاروبار حلال ہے یا نہیں؟ برائے کرم مجھ کوتفصیل عطا فرمائیں کیوں کہ یہاں پر
ہمارے بہت سارے بھائی اس طرح کے کاروبار میں شامل ہیں۔
کیا کسی سے ہاتھ جوڑکر معافی مانگی جاسکتی ہے؟
5200 مناظردکاندار سے چھ سو روپئے ٹرک لوڈ کرانے كے اور ٹرك والے سے پانچ سو روپئے میں معاملہ كرنا؟
1480 مناظرمیرا سوال پرفیوم سے متعلق ہے۔ اگر پرفیوم میں الکوحل ہو تو کیااس کا استعمال کرنا جائز ہے؟
2268 مناظراس
شخص کی کیا سزا ہے جو کہ جان بوجھ کر بغیر کسی معقول وجہ کے حمل ساقط کرواتا ہے؟