• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 146351

    عنوان: ہیلتھ کارڈ بنوانا کیسا ہے؟

    سوال: کسی بھی بینک کے ذریعہ ہیلتھ کارڈ بنوانا کیسا ہے؟ جیسے ایک مشت رقم لگ بھگ 10000 جمع ہوتی ہے اور اس میں تقریباً 300000 کے علاج کا ہیلتھ کارڈ بنتا ہے، اس کا بنوانا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 146351

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 141-157/N=3/1438

     

    مذہب اسلام میں سود اور قمار دونوں قطعی طور پر حرام وناجائز ہیں اور ہیلتھ کارڈ میں یہ دونوں چیزیں پائی جاتی ہیں ؛ اس لیے کسی مسلمان کے لیے کسی بھی بینک کے ذریعے ہیلتھ کارڈ بنوانا جائز نہ ہوگا۔ قال اللہ تعالی:وأحل اللہ البیع وحرم الربا الآیة(سورہ بقرہ،آیت:۲۷۵)،یٰأیھا الذین آمنوا إنما الخمر والمیسر والأنصاب والأزلام رجس من عمل الشیطن فاجتنبوہ لعلکم تفلحون(سورہ مائدہ،آیت:۹۰)،وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:إن اللہ حرم علی أمتي الخمر والمیسر(مسند احمد ۲: ۳۵۱، حدیث نمبر: ۶۵۱۱)،﴿وَلَا تَأْکُلُوْا أَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ﴾ أي بالحرام، یعني بالربا، والقمار، والغصب والسرقة(معالم التنزیل ۲: ۵۰)،لأن القمار من القمر الذي یزداد تارةً وینقص أخریٰ۔ وسمی القمار قمارًا؛ لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ، وہو حرام بالنص(شامی،کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء،فصل في البیع ۹:۵۷۷، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند