متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 146178
جواب نمبر: 146178
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 180-158/M=2/1438
سود کی شرح معمولی ہو یا زیادہ سودی معاملہ باعث لعنت ہوتا ہے حدیث میں سود لینے والے اور سود دینے والے پر لعنت آئی ہے اس لیے مکان بنانے یا خریدنے کے لیے سودی قرض لینے سے احتراز کریں، حیرت و تعجب ہے کہ آپ کی کمپنی جب مکان کے علاوہ کے لیے قرضہ جات سود کے بغیر دیتی ہے تو مکان کے لیے قرض دینے پر سود کیوں لیتی ہے؟ اس کے لیے بھی بلا سودی قرض دینا چاہئے آپ کو قرض کی ضرورت ہے تو بلا سودی قرض کے حصول کی کوشش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند