• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145899

    عنوان: کیا کتے کے گوشت کی اور شراب کی تجارت جائز ہے

    سوال: کیا کتے کے گوشت کی اور شراب کی تجارت جائز ہے مکمل وضاحت فرمائیں اور راجح قول کس کا ہے ؟اس مسئلہ میں فتوی کس کے قول پر یہ بھی بتائیں۔

    جواب نمبر: 145899

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 110-095/N=2/1438

    تمام فقہائے احناف کے نزدیک کتے کا گوشت حرام ہے، اس کا کھانا جائز نہیں؛ کیوں کہ وہ درندہ ہے، کچلی دانتوں سے شکارکرتا ہے ، اسی طرح شراب بھی شریعت میں حرام ہے ؛ اس لیے کتے کے گوشت اور شراب کی تجارت حرام ہے، ہرگز جائز نہیں۔ وأما المستأنس من السباع وھو الکلب والسنور الأھلي فلا یحل ……لما روي فی الخبر المشھور عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أنہ نھی عن أکل ذي ناب من السباع وکل ذي مخلب من الطیر، وعن الزھري قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: کل ذي ناب من السباع حرام (بدائع الصنائع، ۶: ۱۹۳، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)،وقال اللّٰہ تعالیٰ: ﴿یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ﴾(سورة المائدة، رقم الآیة:۹۰)، وعن جابرأنہ سمع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول عام الفتح وھو بمکة:إن اللہ ورسولہ حرم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والأصنام، الحدیث (مشکاة المصابیح، کتاب البیوع،باب الکسب وطلب الحلال،الفصل الأول، ص ۲۴۱،ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند نقلاً عن الصحیحین)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند