• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145595

    عنوان: جان بوجھ کر دھوکہ دینا اور گھٹیا سامان فروخت کرنا؟

    سوال: میں نے سمر سبل واٹر پمپ اور واٹر موٹر کے لیے کچھ آٹو میٹک مشین بیچنے کا بزنس شروع کیا ہے، موٹر کو چلانے اور بند کرنے کے لیے یہ ایک آٹو میٹک مشین ہے، اس سے بجلی اور پانی کی بچت ہوتی ہے، سمر سبل پمپ کا استعمال عام طورپر مسجد میں پانی کے لیے استعماہ ہوتاہے۔اور میں یہ کام خاص طورپر مسجد کے لیے کرتاہوں، مگر اسمشین کو بنانے والا ہند وہے، میں نے اس کو مسجد میں آٹومیٹک مشین لگانے کے لیے بہت سارے آرڈر دیئے ہیں، میں اپنا نفع لینے کے بعد اس کو ایک سال تک وارنٹی اور دیکھ ریکھ کے نام پرپانچ سو روپئے اضافی دیتاہوں۔ اوراب تقریباً ایک سال کے بعد سار سسٹم کام نہیں کررہاہے اور وہ مسجد کو کوئی سروس نہیں دے رہاہے، لہذا، اس لیے میں نے اس کا سامان لینا بند کردیاہے۔ اب وہ کہہ رہاہے کہ اس کے سامان میں کچھ کمی رہی گئی تھی جس کی وجہ سے موٹر کام نہیں کررہی ہے، یہ معاملہ دو مسجد اور ایک گھر کا ہے، یعنی تین جگہوں پر موٹر خراب ہوگئی ہے، اور مجھے نہیں پتا کہ اس کے سامان میں یہ مسئلہ تھا، کل سات جگہوں پر موٹ لگی ہیں۔ جیسا کہ میں نے بتایا کہ میں اس کا سامان بیچ کر کچھ منافع کماتاہوں اور مسجد میں ایک سال تک وارنٹی کی سروس دینے پر میں اس کو اس کا معاوضہ دیتاہوں، مگر اب وہ چھ مہینوں سے میری شکایات کو نظر انداز کررہاہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھے کوئی گناہ ہوگا؟میں مسجد سے جو منافع کماتاہوں تو اس قسم کی کمائی کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟ کیا میرے لیے یہ منافع لینا ناجائز ہے؟ مشورہ دیں کہ مجھے کیا کرنا چاہئے؟براہ کرم، شریعت کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 145595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1524-1502/L=1/1439

    کسی سے سامان خرید کر اس پر نفع لے کر آگے فروخت کرنا جائز ہے؛البتہ جان بوجھ کر دھوکہ دینا یا گھٹیا سامان فروخت کرنا جائز نہیں،انجانے میں یا عدمِ علم کی صورت میں ہو جائے تو مضایقہ نہیں،اسی طرح اگر آپ کسی سامان کی وارنٹی دیں تو تاوقتِ مدت خراب ہونے کی صورت میں حسب معاہدہ اس کی اصلاح کرادیا کریں،اگرمتعین شخص اس کام کو نہ کرے تو کسی اور سے کرادیا کریں مگر معاہدہ کی پاسداری ضروری ہے،تجارت میں جس قدر شرعی اصولوں کی رعایت کی جائے گی،بے ایمانی،دھوکہ دہی وغیرہ سے اپنے آپ کو بچایا جائے گا اتنی ہی اس میں برکت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند