• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145375

    عنوان: استحقاق كے بغیر اسكالر شپ لینا؟

    سوال: میرے والد ٹیچر ہیں اور ہم ۸/ بھائی بہن ہیں، میں والد صاحب کے انکم سرٹیفکیٹ میں والد صاحب کی انکم کم لکھویا کہ اسکالر شپ لیتا ہوں تو کیا یہ صحیح ہے یا غلط؟ اگر غلط ہے تو اب مجھے اس کا ازالہ کیسا کرنا ہوگا ؟ برائے کرم آپ اس کا جو قرآن اور حدیث کی روشنی میں بتائیں۔

    جواب نمبر: 145375

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 027/046/N=2/1438

     

    اسکالر شپ وغیرہ کے نام سے جو وظائف جاری کیے جاتے ہیں وہ صرف مستحقین کے لیے جائز ہوتے ہیں، سب کے لیے نہیں اور مستحق صرف وہ لوگ ہوتے ہیں جو اسکالر شپ جاری کرنے والے ادارے کی طرف سے مقررہ ومتعینہ تمام شرائط پر پورے اترتے ہوں اور جو لوگ شرائط پورے نہ کرتے ہوں ، ان کا جھوٹ بول کر اپنے نام اسکالر شپ جاری کرانا اور ان کا اسکالر شپ لینا جائز نہیں، اور ایسے لوگوں کو اسکالر شپ کے نام سے جو رقم ملے گی وہ ان کے لیے جائز نہ ہوگی، اور اگر کسی نے مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے غیر مستحق ہونے کے باوجود اپنے لیے اسکالر شپ جای کرالی تو مسئلہ معلوم ہونے کے بعد فوراً بند کرادے اور اس وقت تک جو رقم وصول کی ہو، وہ بلا نیت ثواب غریبوں کو دیدے۔ اور اگر یک مشت سای رقم ادا کرنے کی استطاعت نہ ہو تو حسب سہولت تھوڑی تھوڑی رقم کرکے غریبوں کو دے اور اس مد میں وصول کی ہوئی ساری رقم آہستہ آہستہ بلانیت ثواب غریبوں کو دیدے۔ لافرق بین الکذب بالکتابة أو التکلم (تکملة رد المحتار ۱: ۱۵۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند