• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145289

    عنوان: جعلی سند حاصل كرنا؟

    سوال: میں یہ پوچھنا چاہ رہا تھا کہ کالج کے بعد میں نوکری تلاش کرتا رہا ،مجھے چار سال بعد نوکری ملی تھی، نوکری نہ ہونے کی وجہ سے میں یونیورسٹی میں داخلہ نہیں لے سکا، نوکری ملنے کے بعد میں نے داخلہ لینے کا ارادہ کیا، میں نے نیوز پیپر میں ایک اشتہار دیکھا کہ کم وقت میں کامیابی کے ساتھ ڈگری حاصل کریں، میں ان کے بتائے ہوئے پتہ پر چلا گیا، میں نے ان سے تفصیل پوچھی کہ مجھے پڑھائی کہاں کرنی ہے اور پیپر کہاں دینے ہیں، انہوں نے کہا کہ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، آپ کی چار سال کی پڑھائی کا وقفہ (gap) ہے، بس آپ یونیورسٹی کی فیس جمع کروا دیں، باقی کام ہمارا ہے، آپ کو ہم پڑھائی کے وقفے (studdy gap) کی ڈگری دلوا دیں گے۔ میں نے ساری فیس جمع کروادی، کچھ عرصہ بعد انہوں نے مجھے ڈگری دیدی تھی، ڈگری بالکل اصلی ہے، یونیورسٹی میں اس کا سارا ریکارڈ موجود ہے ،ایک مسلسل پابندی سے پڑھنے والے طالب علم کی طرح، میں نے حکومت کے دو اداروں سے بیرون ممالک کے دفتر سے اس کی تصدیق بھی کروائی ہے، انہوں نے اس کو تصدیق کرکے دے دیا ہے۔ برائے مہربانی مجھے یہ بتائیں کہ میں اس ڈگری کو اپنی ترقی کے لئے دفتر میں جمع کروا سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 145289

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 028-030/L=2/1438

     

    اپنی حقیقت کے لحاظ سے اسکول کی حاضری اور سرٹیفکیٹ جب سب جعلی اور جھوٹ ہے تو ایسی سند حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر سند حاصل کرکے کسی ملازمت کے حصول کے لیے لگا دی گئی تو اس شکل میں دیکھا جائے گا کہ شخص مذکور کے اندر اس کام کی لیاقت اور صلاحیت اگر ہے تو پھر آمدنی کے ناجائز ہونے کا حکم نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند